الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سابق سیکرٹری کنور دلشاد نے دعویٰ کیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر سکدنر سلطان راجا پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کیخلاف توہین عدالت لگانے لگے ہیں۔ جلد ہی بڑا فیصلہ آنے والا ہے۔
یہ دعویٰ انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام 'کیپیٹل ٹاک' میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ کنور دلشاد کا کہنا تھا کہ باتیں سامنے آ رہی ہیں کہ عمران خان کو اس وقت فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے شدید پریشانی لاحق ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ان دو خبروں سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ انور منصور کی جانب سے عمران خان کو بریفنگ دی گئی ہے کہ وہ ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کو ضبط کر لیں گے۔ ایک گروپ نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پاس کوئی اختیار ہی نہیں ہے۔
کنور دلشاد کا پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ عمران خان ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس میں ساڑھے چار سال التوا لیتے رہے، پھر اسکروٹنی کمیٹی آئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کو ڈر ہے کہ الیکشن کمیشن ایسا فیصلہ نہ دیدیے جس سے ان پر اور پارٹی پر حرف آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے پاس سپریم کورٹ کے برابر اختیارات ہیں۔ اب وہ پوچھیں گے کہ آپ نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر مریم نواز کے قدموں میں بیٹھے رہتے ہیں، ذرا وہ آڈیو یا ویڈیو تو ہمیں دے دیں۔
الیکشن کمیشن کے سابق سیکرٹری کا کہنا تھا کہ اب بات زیادہ آگے چلی گئی ہے۔ اب الیکشن کمیشن ممبران کہتے ہیں کہ ہماری رٹ کا سوال ہے، ہماری ساکھ ختم ہو رہی ہے ایکشن لینا ہی لینا ہے۔
کنور دلشاد نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کیخلاف ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس تو ہے ہی لیکن ابھی جو مضبوط کیس ہے، وہ توہین عدالت کا ہے۔ جب خان صاحب وزیراعظم تھے تو اس وقت ممبران نے کہا شاید عمران خان کو خود احساس ہو جائے، اس لئے معاملے کو درگزر کر دیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا تاہم اب چیف الیکشن کمشنرکا بڑا فیصلہ آرہا ہے، وہ عمران خان کے خلاف توہین عدالت لگانے جا رہے ہیں۔ پیمرا سے آڈیو اور ویڈیوز منگوا لی گئی ہے۔ الیکشن کمشنر آرٹیکل 204، الیکشن ایکٹ 217 شق 10 کے تحت کارروائی کر رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن اس بارےمیں چارج شیٹ بھی کرنے والا ہے۔