جیو نیوز پر شائع ہونے والی خبر میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن نے حکومت کو شکایت کی ہے کہ اے آر وائی نیٹ ورک کو 2013 کے ایک ارب روپے کے فراڈ کیس میں جانبداری پر مبنی رعایت دی گئی۔
پی بی اے کی جانب سے حکومت کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ اے آر وائی چینل کو ایک ارب روپے کا غیر منصفانہ ٹیکس ریلیف دیا گیا، یہ چینل دبئی میں اپنے ڈرامے بیچتا ہے اور انھیں برآمدات کہتا ہے، پھر سیلز ٹیکس ادا کیے بغیر ڈرامے واپس خرید لیتا ہے، ٹیکس میں حتمی ریلیف 8 ارب روپے ہو سکتا ہے۔
پی بی اے نے لکھا کہ ایف بی آر نے 2013 کا ٹیکس اور ٹیمپرنگ فراڈ پکڑا ہے جس میں اے آر وائی کو کیس میں جانب داری پر مبنی رعایت دی گئی ہے۔
پی بی اے نے کہا کہ اے آر وائی کی طرح پھر دوسرے میڈیا ہاؤسز کو بھی رعایت دی جانی چاہیے اور ادا کردہ ٹیکس کو ایڈجسٹ کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ کچھ عرصے قبل ایف بی آر نے اے آر وائی کو ایک نوٹس بھیجا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اس نے 992 ملین کا ٹیکس فراڈ کیا ہے جس پر اس نے خود ہی اپنی کمپنیز بنا کر ایک ڈرامہ رچایا اور ٹیکس کی ہیر پھیر کی۔