قومی اسمبلی کے حلقہ 75 ڈسکہ میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا وقت ختم ہو گیا اور اب گنتی کا عمل جاری ہے۔
پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہا۔ ضمنی انتخاب کے معرکے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے علی اسجد ملہی اور مسلم لیگ (ن) کی نوشین افتخار میں کانٹے کا مقابلہ ہوا جبکہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے امیدوار خلیل سندھو نے بھی انتخابی عمل میں حصہ لیا۔
حلقے میں ووٹرز کی مجموعی تعداد 4 لاکھ 94 ہزار ہے جن کے لیے 360 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے جن میں سے 47 کو حساس قرار دیا گیا تھا۔
دلچسپ صورتحال یہ ہے کہ پاکستانی ذرائع ابلاغ اس بارے میں تقسیم نظر آتے ہیں کہ اس وقت ڈسکہ الیکشن کے نتائج کے مطابق کون آگے ہے اور کون پیچھے؟ اس وقت پاستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ کے ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق غیرحتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کی نوشین افتخار 2730 ووٹ لیکر پہلے جبکہ پی ٹی آئی کے اسجد ملہی 1719 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔
یاد رہے کہ حکومتی جماعت کی جانب سے جیو نیوز کو اپوزیشن اور خصوصی طور پر مسلم لیگ ن کا حامی قرار دیا جاتا ہے۔
دوسری جانب اپوزیشن کی سیاسی قووتوں اور آزاد مبصر اداروں اور شخصیات کی رائے میں حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے ترجمان سمجھے جانے والے اے آر وائی نیوز کے مطابق اس وقت تک 50 پولنگ سٹیشنز میں پی ٹی آئی کے امیدوار اسجد ملہی آگے ہیں جبکہ ن لیگ ٓٓنوشین افتخار پیچھے ہیں۔ اے آر وائی کے مطابق اسد ملہی 17166 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ نوشین افتخار 14555 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔ یاد رہے کہ قانونی طور پر حتمی نتاج آنے سے قبل نتائج نشر کرنا غیر قانونی ہے۔ ڈان ایک ایسا نشریاتی ادارہ ہے جس نے ابھی تک قانون کی پابندی کی ہے۔