کیا پیر حق خطیب سرکار نے علامہ ناصر مدنی پر حملہ کروایا؟ علامہ ناصر مدنی کا اہم بیان سامنے آ گیا

کیا پیر حق خطیب سرکار نے علامہ ناصر مدنی پر حملہ کروایا؟ علامہ ناصر مدنی کا اہم بیان سامنے آ گیا
گذشتہ روز علامہ ناصر مدنی نے پریس کانفرنس کر کے بتایا تھا کہ انہیں نامعلوم افراد کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے، جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین علامہ ناصر مدنی کی حمایت میں سامنے آئے تھے اور مجرمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا۔

پریس کانفرنس میں علامہ ناصر مدنی نے میڈیا کو بتایا تھا کہ نہ صرف ان پر تشدد کیا گیا بلکہ انہیں حبس بے جا میں رکھ کر برہنہ کر کے تصاویر بھی بنائی گئیں۔ علامہ ناصر مدنی پر تشدد کے واقعے کا نوٹس وزیراعلی پنجاب نے بھی لیا جس کے بعد پولیس نے تشدد کرنے والے افراد کو گرفتار کر لیا۔ ملزمان سے اسلحہ بھی برآمد ہوا۔ گرفتار ملزمان میں غلام ربانی، علی عباس اور محمد الیاس شامل ہیں۔

ملزمان نے علامہ ناصر مدنی کو دعا کے بہانے گجرات کے علاقے ڈنگہ روڈ پر بلا کر تشدد کیا اور دھمکیاں دیں۔

مجرمان کی گرفتاری کے بعد یہ خبر سامنے آئی کہ ان میں سے ایک ملزم غلام ربانی معروف پیر حق خطیب حسین سرکار کے مرید ہیں اور انہوں نے اپنے پیر کی ایما پر علامہ ناصر مدنی پر تشدد کیا۔ تاہم، اب اس حوالے سے معروف صحافی اجمل جامی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے علامہ ناصر مدنی نے اہم انکشاف کیا ہے۔







صحافی اجمل جامی کے فیس بک اکاؤنٹ سے علامہ ناصر مدنی کا ایک لائیو سیشن نشر کیا گیا جس میں علامہ ناصر مدنی نے بتایا کہ اُن پر تشدد کرنے والے افراد نے ان سے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے پاسورڈز مانگے اور ویڈیوز ڈیلیٹ کیں۔

علامہ ناصر مدنی نے بتایا کہ میں سوشل میڈیا پر ٹرینڈنگ موضوعات کے حوالے سے گفتگو کرتا ہوں، اس دوران کرونا وائرس اور پھونکوں والے پیروں کے حوالے سے بھی بات کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کسی ایک کو نہیں کہا تھا بلکہ تمام پھونکیں مارنے والے لوگوں کو کہا تھا کہ اگر اللہ نے آپ کے دم درود میں شفا رکھی ہے تو پوری دنیا کو پھونک ماریں تاکہ اس وبا سے نجات ملے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ میں اب بھی اپنے مداحوں کے لیے سوشل میڈیا پر آتا رہوں گا۔