گہرے سمندر میں ڈرلنگ سے تیل وگیس کے ذخائر نہ مل سکے

گہرے سمندر میں ڈرلنگ سے تیل وگیس کے ذخائر نہ مل سکے
ذرائع کا کہنا ہے کہ  کیکڑاون کے مقام پر ڈرلنگ کاکام ختم کر دیا گیا جبکہ مطلوبہ نتائج نہ ملنےکی رپورٹ وزیراعظم کوبھجوا دی گئی ہے۔

ای این آئی، ایگزون، پی پی ایل اور او جی ڈی سی ایل نے ڈرلنگ کی تھی،  ڈرلنگ کمپنیوں نے کیکڑاون میں سوراخ بند کرنے کا عمل  بھی شروع کر دیا ہے۔

 وزارت پٹرولیم ابتدائی نتائج پر سرکاری ردعمل دینے سے گریز کر رہے ہیں۔ وزارتِ پیٹرولیم کا کہنا ہے کہ  ہمارے پاس ابھی تک کیکڑا ون کے بارے میں مصدقہ اطلاعات نہیں ہے۔ حتمی نتیجے تک انتظار کیا جائے۔ 

خیال رہے کہ آج ہی پشاور میں وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ ایک ہفتے میں سمندر سے گیس کے ذخیرے کا پتا چل جائے گا۔


وزیراعظم عمران خان نے عوام سے دعا کی اپیل بھی کی تھی اور کہا کہ کراچی سے آگے سمندر میں گیس کا کنواں کھودا جارہا ہے، لگتا ہے کہ ایک ہفتے کے اندر پتا چل جائے گا ، ہوسکتا ہے وہاں سے گیس کا اتنا ذخیرہ ملے کہ پاکستان کو 50 سال گیس باہر سے منگوانی ہی نہ پڑے۔


یاد رہے ایگزون موبل تقریباً ایک دہائی بعد گزشتہ برس ہونے والے اس سروے کے بعد پاکستان مں واپس آئی ، جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستانی سمندر میں تیل کا بہت بڑا ذخیرہ ہوسکتا ہے، رواں سال جنوری میں کیکڑاون بلاک میں تلاش کا عمل شروع کیاگیا تھا۔