چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے سپریم کورٹ کے جج کے نوٹس پر تفتیشی اداروں میں حکومتی مداخلت کا نوٹس لے کر اپنی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ تشکیل دیدیا جو اس اہم معاملے کی سماعت کرے گا۔
تفصیل کے مطابق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے حکومتی شخصیات کی جانب سے تحقیقات میں مداخلت پر ازخود نوٹس لے لیا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ افسروں کے تبادلوں اور تحقیقات میں مداخلت سے نظام انصاف میں خلل پڑ سکتا ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حکومتی مداخلت سے شواہد ضائع ہونے اور پراسیکیوشن پر اثر انداز ہونے کا خدشہ ہے۔ احتساب قوانین میں تبدیلی نظام انصاف کو نیچا دکھانے کے مترادف ہے۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ مداخلت سے شواہد میں گڑبڑ اور غائب ہونے کا خدشہ ہے۔ حکومت میں اعلیٰ عہدوں پر فائز لوگ کریمنل کیسز میں مداخلت کر رہے ہیں۔ خدشہ ہے تحقیقات کرنے والے افسران کے تبادلے بھی کر دیئے جائیں گے۔ ایسا کرنا پورے انصاف کے نظام سے کھلواڑ ہوگا۔