آئی جی پنجاب کی اٹالین پولیس اتاشی سے ملاقات، جرائم اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پولیس کے اقدامات کو سراہا

آئی جی پنجاب کی اٹالین پولیس اتاشی سے ملاقات، جرائم اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پولیس کے اقدامات کو سراہا
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور سےاٹالین پولیس اتاشی کوسٹین ٹینو سکودیری کی قیادت میں وفد کی ملاقات ہوئی جس میں اٹالین پولیس کے ساتھ انفارمیشن شئیرنگ، باہمی دلچسپی کے امور بارے تبادلہ خیال کیا گیا۔

اٹالین سفارت خانے کے اعزازی قونصل فہد اقبال اور سیکرٹری ریاض حسین وفد میں شامل تھے۔

ملاقات میں کریمینلز انفارمیشن شیئرنگ، جدید پولیس مینجمنٹ سسٹم کے دو طرفہ تجربات سےاستفادہ کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔

آئی جی پنجاب نے اٹالین پولیس اتاشی کو ڈیش بورڈ پر پنجاب پولیس کی جدید ایپلی کیشنز اور پراجیکٹس بارے آگاہ کیا۔

ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا کہ ڈیش بورڈ پولیس اسٹیشن ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم، کریمنل ریکارڈ سسٹم، ویمن سیفٹی ایپ تحفظ سنٹرز و دیگر پولیس فارمیشنز کے ساتھ منسلک ہے۔ ڈیش بورڈ پر ایف آئی آرز اندراج سے چالاننگ تک تمام مراحل صرف ایک کلک پر دستیاب ہیں۔

آئی جی پنجاب کے مطابق پنجاب پولیس سمارٹ اینڈ کمیونٹی پولیسنگ کی تحت شہریوں کی حفاظت اور خدمات انجام دے رہی ہے۔ ویمن سیفٹی ایپ کے ذریعے ورکنگ ویمن اور طالبات سمیت خواتین کو تحفظ فراہم کیاجارہا ہے۔ ٹرانسجینڈرکمیونٹی، بے گھر بچوں،ذہنی معذور افراد کی بحالی کیلئے پراجیکٹس شروع کئے گئے۔

آئی جی ڈاکٹر عثمان انور نے بتایا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے سی ٹی ڈی جبکہ غیر ملکی شہریوں کے تحفظ کیلئے سپیشل پروٹیکشن یونٹ شب و روز مصروف عمل ہیں۔

اٹالین پولیس اتاشی نے پبلک سروس ڈلیوری میں جدت، جرائم اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پنجاب پولیس کے اقدامات کو سراہا۔

اٹالین وفد نے جرائم کی بیخ کنی کیلئے ماڈرن پولیسنگ سکلز اور جدید ٹیکنالوجی کے بڑھتے استعمال کو نہایت خوش آئند قرار دیا۔

آئی جی پنجاب اور اٹالین پولیس اتاشی کے مابین یادگاری شیلڈز کا تبادلہ بھی کیا گیا۔

ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز ہمایوں بشیر تارڑ، اے آئی جی ایڈمن عمارہ اطہر سمیت سینئر پولیس افسران اس موقع پر موجود تھے۔

حسن نقوی تحقیقاتی صحافی کے طور پر متعدد بین الاقوامی اور قومی ذرائع ابلاغ کے اداروں سے وابستہ رہے ہیں۔ سیاست، دہشت گردی، شدت پسندی، عسکریت پسند گروہ اور سکیورٹی معاملات ان کے خصوصی موضوعات ہیں۔ آج کل بطور پولیٹیکل رپورٹر ایک بڑے نجی میڈیا گروپ کے ساتھ منسلک ہیں۔