ابرار الحق کی بطور چیئرمین ہلال احمر پاکستان تقرری کا نوٹی فکیشن معطل

ابرار الحق کی بطور چیئرمین ہلال احمر پاکستان تقرری کا نوٹی فکیشن معطل
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور گلوکار ابرارالحق کی بطور چیئرمین پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی ( ہلال احمر پاکستان) تقرری کا نوٹی فکیشن معطل کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ابرارالحق کی بطور چیئرمین ہلال احمر پاکستان تعیناتی کا حکم معطل کر دیا۔ چیف جسٹس نے سماعت کے دوران اٹارنی جنرل انور منصور سے استفسار کیا کہ قانون بتائیں کہ کیا یہ تعیناتی خاص مدت کی تقرری ہوتی ہے۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ مینیجنگ باڈی نے رولز بنائے ہیں جس کے مطابق چیئرمین کا تقرر 3 سال کے لیے ہو گا، جس پر چیف جسٹس اطہرمن اللہ کہا کہ چیئرمین کو ہٹانے کا طریقہ کہاں لکھا ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ رولز میں چیئرمین کو ہٹانے کا کوئی طریقہ موجود نہیں۔

عدالت نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ مینیجنگ باڈی نے رولز بنائے، کیسے اس کو عہدے سے ہٹایا جاسکتا ہے، رول 10 اے کے تحت چیئرمین کو برطرف تو نہیں کیا جاسکتا۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایگزیکٹو کے پاس اختیار ہے کہ کسی وقت بھی چیئرمین کو برطرف کر دے، چیئرمین کی برطرفی کا نوٹی فکیشن چیلنج نہیں کیا گیا، چیئرمین کے خلاف کوئی الزام نہیں اس لیے ان کو کوئی نوٹس نہیں کیا گیا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ قانون میں موجود رول کے ہوتے ہوئے حکومت کیسے چیئرمین کو ہٹا سکتی ہے۔

عدالت نے ابرار الحق کی تقرری کے خلاف درخواست پر وفاق، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور ابرار الحق سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 29 نومبر تک تحریری جواب طلب کر لیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئندہ سماعت سے قبل درخواست گزار کے وکیل کو تحریری جواب کی پیشگی کاپی دینے کی ہدایت بھی کی ہے۔

عدالت نے ابرار الحق کی بطور چیئرمین پاکستان ریڈ کریسنٹ تعیناتی پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے انہیں عہدے کا چارج سنبھالنے سے بھی روک دیا ہے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ آئندہ سماعت تک ابرار الحق کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن معطل رہے گا۔