کیا اسد عمر اور عامر محمود کیانی اب بھی وفاقی کابینہ کا حصہ ہیں؟

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے گزشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کے مسعتفی ہونے کے چند گھنٹوں بعد کابینہ میں بڑی پیمانے پر تبدیلیاں کی گئی ہیں تاہم اس حوالے سے کیبنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری کیے جانے والے نوٹیفیکیشن میں دلچسپ طور پر سابق وزیر خزانہ اسد عمر اور وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی بدستور اپنے عہدوں پر فائز ہیں۔

نوٹیفیکیشن میں عبدالحفیظ شیخ کا نام بھی شامل نہیں ہے جنہیں معاون خصوصی برائے خزانہ کا قلمدان سونپا گیا ہے۔

تاہم، کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری ہونے والے اس نوٹیفیشکن میں فواد چودھری، غلام سرور خان، شہریار آفریدی اور اعجاز شاہ کی وزارتوں میں تبدیلی کا ذکر موجود ہے۔

یہ بھی پڑھِیں: اسد عمر کا وزارت خزانہ اور وفاقی کابینہ چھوڑنے کا فیصلہ

یاد رہے کہ فواد چودھری قبل ازیں وزیر اطلاعات کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے جنہیں اب سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت دی گئی ہے۔



غلام سرور خان سے پٹرولیم کی وزارت واپس لے کر انہیں وزیر ہوا بازی بنا دیا گیا ہے۔

شہریار آفریدی اب وزیر سیفران ہوں گے جو اس سے قبل وزیر مملکت برائے داخلہ امور تھے جب کہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ اعجاز شاہ کو وزارت داخلہ کا قلمدان سونپا گیا ہے۔

قبل ازیں وزارت داخلہ کا قلمدان وزیراعظم عمران خان نے اپنے پاس رکھا ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھِیں: وفاقی کابینہ میں بڑی تبدیلیاں، کئی وزرا کے قلم دان تبدیل

یاد رہے کہ میڈیا میں گزشتہ چند روز سے وفاقی کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کی خبریں زیرگردش تھیں جنہیں حکومت نے بے بنیاد قرار دیا تھا تاہم یہ خبریں اس وقت درست ثابت ہوئیں جب اسد عمر نے اپنے ایک ٹویٹ میں وزارت خزانہ اور وفاقی کابینہ سے الگ ہونے کا اعلان کیا۔

اسد عمر بعدازاں پریس کانفرنس میں اپنے عہدے سے باضابطہ طور پر مستعفی ہو گئے جس میں انہوں نے وفاقی کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا عندیہ بھی دیا تھا۔