شاہ محمود، اسد عمر اور اعظم سواتی کے بیچ جھگڑے کی وجہ سے انہیں الگ جیلوں میں رکھا گیا: عامر میر

شاہ محمود، اسد عمر اور اعظم سواتی کے بیچ جھگڑے کی وجہ سے انہیں الگ جیلوں میں رکھا گیا: عامر میر
پنجاب کے نگران وزیر اطلاعات عامر میر کا کہنا ہے کہ ’جیل بھرو تحریک‘ میں رضاکارانہ گرفتاری دینے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور اعظم سواتی  کے درمیان کوٹ لکھپت جیل میں پہلی رات ہی جھگڑا ہو گیا تھا جس کی وجہ سے انہیں الک جیلوں میں رکھا گیا۔

ڈان نیوز کے ایک پروگرام میں بات کرتے ہوئے نگراں وزیر نے بتایا  کہ تینوں رہنماؤں میں گرما گرم ہو گئی اور اپنی اپنی گرفتاری کا ملبہ ایک دوسرے پر ڈالنے لگے۔

عامر میر نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے پہلے ہی میڈیا کے سامنے یہ بیان دے دیا تھا کہ وہ چائے پینے جا رہے تھے لیکن گرفتار ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے اپنی گرفتاری پیش نہیں کی تھی اور وہ صرف گرفتاری دینے والے پی ٹی آئی رہنماؤں کی اخلاقی اور سیاسی حمایت کے لیے پنڈال پہنچے تھے، لیکن وہ بھی گرفتار ہو گئے۔

علاوہ ازیں، وزیر اطلاعات عامر میر نے کہا کہ ان کے جھگڑے کی وجہ سے ہی انہیں الگ الگ جیلوں میں بھیجا گیا تاکہ وہ ایک دوسرے کو نقصان نہ پہنچائیں جس کی ذمہ داری حکومت پر آجائے۔

واضح رہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے بدھ 22 فروری سے جیل بھرو تحریک لاہور سے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تحریک کے پہلے روز شاہ محمود قریشی اور اسدعمر سمیت دیگر کئی رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا تھا تاہم اگلے ہی روز ان کی بازیابی کے لئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کر دی گئیں۔

لاہور ہائیکورٹ جسٹس شہرام سرور  نے جیل بھرو تحریک میں گرفتار شاہ محمود قریشی، اسدعمر، اعظم سواتی اور ولید اقبال کی بازیابی کے لیے درخواستوں پر سماعت کی۔

سماعت میں پی ٹی آئی وکیل نے لاہور ہائیکورٹ میں بیان دیا ہے کہ ہم علامتی گرفتاری کیلئے گئے تھے لیکن انہوں نے سچ مچ گرفتار کرلیا۔ رہنماؤں رہا کرنے کا حکم دیں۔

فاضل جج نے سرکاری وکیل کو 27 فروری تک رپورٹ جمع کر وانے کا حکم دیا تھا۔