پی ٹی آئی کے لاہور سے رکن قومی اسمبلی نذیر احمد چوہان نے وزیر اعظم اور انکی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹی ایل پی کے کارکنان کے خلاف فوری طور پر مقدمے واپس لیتے ہوئے جماعت پر سے پابندی ہٹائی جائے۔
انہوں نے اے آر وائی کے پروگرام اینکر کاشف عباسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر تحریک لبیک پر سے پابندی نہیں ہٹائی جاتی تو وہ پی ٹی آئی لاہور کے دیگر ساتھیوں سے سمیت بڑی تعداد میں پارٹی چھوڑ دیں گے۔
https://twitter.com/AhmadWaleed/status/1384161969519816705
یاد رہے کہ حکومت پاکستان نے تحریک لبیک پاکستان(ٹی ایل پی) کو کالعدم قرار دے دیا ہے اور وزارت داخلہ نے پر پابندی کا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا تھا۔
وزارت داخلہ سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق وفاقی حکومت کے پاس یہ ماننے کے لیے مناسب شواہد موجود ہیں کہ تحریک لبیک پاکستان دہشت گردی میں ملوث ہے اور انہوں نے ایسے کام انجام دیے جس سے ملک کے امن اور سیکیورٹی کو خطرات لاحق ہو گئے۔
انہوں نے عوام کو اشتعال دلاتے ملک میں انارکی کی صورتحال پیدا کی جس کے نتیجے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو نقصان پہنچا اور ان کی موت واقع ہوئی۔اعلامیے کے مطابق مشتعل افراد نے معصوم عوام کو بھی نقصان پہنچایا، بڑے پمانے پر رکاوٹیں کھڑی کیں، دھمکی آمیز رویہ اپنایا اور نفرت کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ گاڑیوں سمیت سرکاری اور عوامی املاک کو نقصان پہنچایا۔وزارت داخلہ کے مطابق مشتعل افراد نے ہسپتال کو ضروری اشیا کی ترسیل بھی روک دی اور عوام اور حکومت کو دھمکیاں دیں جس سے معاشرے میں خوف و ہراس اور عدم استحکام کی فضا پیدا ہو گئی۔
جبکہ اس حوالے سے یہ بھی اہم ہے کہ حکومت نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کو کالعدم قرار دیے جانے کے بعد تنظیم کے اثاثے منجمد کرنے کی کارروائی کا آغاز بھی کر دیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ تحریک لبیک کے مرکزی عہدیداروں کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بھی بلاک کیے جا رہے ہیں