فوج کے اندر غصہ ہے، جنرل باجوہ برداشت کر رہے ہیں کوئی اور ہوتا تو بڑا ردعمل آتا، وزیراعظم

فوج کے اندر غصہ ہے، جنرل باجوہ برداشت کر رہے ہیں کوئی اور ہوتا تو بڑا ردعمل آتا، وزیراعظم
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فوج کے اندر غصہ ہے، آرمی چیف جنرل قمر جاوید  باجوہ برداشت کر رہے ہیں کوئی اور ہوتا تو بڑا ردعمل آتا۔

نجی ٹی وی چینل 'سما نیوز' کے پروگرام 'نیوز بیٹ' کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے بجلی کے حوالے سے اندازہ نہیں تھا کہ بجلی لاگت 17 روپے کے قریب ہے اور ہم عوام کو 14 روپے پر فراہم کر رہے ہیں جس سے گردشی قرضہ بڑھتا جا رہا ہے۔

عوام کو امیدیں دلانے سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ 'لوگوں نے مجھے یہ نہیں کہا تھا کہ جس دن آپ آئیں گے ایک سوئچ آن کریں گے اور ملک ٹھیک ہوجائے گا اور آتے ہی تبدیلی آگئی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'جب وعدے کرتے ہیں تو لوگوں کو 5 سال کا وقت دیتے ہیں تب آپ جج کرتے ہیں اور پھر اگلے انتخابات میں ووٹ دینے کا فیصلہ کرتے ہیں'۔

وزیر اعظم  نے کہا کہ 'تبدیلی یہ آئی ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ جو بڑے بڑے نام تھے جن پر کوئی ہاتھ نہیں ڈال سکتا تھا وہ جیلوں کے چکر لگا رہے ہیں'۔

عمران خان نے کہا کہ ' جنرل قمر جاوید باجوہ ایک سلجھے ہوئے آدمی ہیں، ان کے اندر ایک ٹھہراؤ ہے، اس لیے وہ برداشت کررہے ہیں، کوئی اور فوج میں ہوتا تو بڑا ردعمل آنا تھا، اس وقت اندر بہت غصہ ہے لیکن مجھے پتا ہے کہ وہ برداشت کر رہے ہیں

اپوزیشن پر الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'یہ جنرل فیض حمید اور ان کو نشانہ بنانے رہے اور فوج کو بلیک میل کررہے ہیں کہ کسی طرح جمہوری حکومت کو گرانے کے لیے دباؤ ڈالیں'۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ 'پاکستان کی فوج حکومت کا ایک ادارہ ہے، وہ میرے نیچے ہیں، پاکستان کی فوج میرے اوپر نہیں بیٹھی بلکہ میرے نیچے ہے اور میں منتخب وزیراعظم ہوں اور یہ کہنا کہ میرے نیچے ایک ادارہ مجھے گرا دے تو دنیا کی کس جمہوریت میں یہ کہا گیا ہے'۔