توہین الیکشن کمیشن: عمران خان اور فواد چوہدری پر فرد جرم کی کارروائی پھر موخر

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمیں کاپیاں دی گئیں نہ ہماری دستاویزات اندر آنے دی گئیں۔ دستاویزات کے بغیر نہیں بتا سکتا کہ مجھ پر کیا الزامات ہیں۔

توہین الیکشن کمیشن: عمران خان اور فواد چوہدری پر فرد جرم کی کارروائی پھر موخر

توہین الیکشن کمیشن کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان اور سابق وزیر فواد چوہدری پر فردجرم عائد کرنے کی کارروائی ایک بار پھر مؤخر ہوگئی۔

اڈیالہ جیل میں توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت رکن الیکشن کمیشن نثار درانی کی سربراہی میں شاہ محمود جتوئی، بابر حیسن بھروانہ اور جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ پر مشتمل 4 رکنی بینچ نے کی۔

دوران سماعت فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمیں کاپیاں دی گئیں نہ ہماری دستاویزات اندر آنے دی گئیں۔ دستاویزات کے بغیر نہیں بتا سکتا کہ مجھ پر کیا الزامات ہیں۔

تاہم عمران خان اور فواد چوہدری پر فردِ جرم آج بھی عائد نہ ہو سکی۔ الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید سماعت 27 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

دوسری جانب   توہین الیکشن کمیشن کیس میں فواد چوہدری نے اڈیالہ جیل میں اوپن ٹرائل کی درخواست دائر کر دی۔ جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ  شفافیت کے لیے جیل سماعت اوپن کی جائے۔مجھے فیملی اور وکلا سے ملنے کی اجازت نہیں۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ مقامی اور بین الاقوامی میڈیا کے بغیر ٹرائل قابل اعتراض ہے۔ درخواست میں میڈیا کو جیل ٹرائل کورٹ کور کرنے کی اجازت دینے کی استدعا کی گئی۔

واضح رہے کہ رواں ماہ 6 دسمبر کو توہین الیکشن کمیشن کیس میں عمران خان اور فواد چوہدری کے خلاف الیکشن کمیشن نے اڈیالہ جیل میں 13 دسمبر کو سماعت کا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم 13 دسمبر کو توہین الیکشن کمیشن کیس میں عمران خان اور فواد چوہدری پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی 19 دسمبر (آج) تک ملتوی کردی گئی تھی۔