گذشتہ دنوں ایک کمپنی کی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ بلڈ گروپ O والے افراد کو دیگر گروپوں کے مقابلے کرونا وائرس سے کم خطرہ لاحق ہوتا ہے جس کی تردید کر دی گئی ہے۔
بائیو ٹیکنالوجی کی ٹیسٹنگ کمپنی ’23 اینڈ می‘ کی ایک تحقیق میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ کسی فرد کے خون کا گروپ یہ بتا سکتا ہے کہ وہ کس حد تک کرونا وائرس کی زد میں آئے گا۔
کمپنی نے اپنی تحقیق میں بتایا تھا کہ بلڈ گروپ O والے افراد دوسرے گروپوں کے مقابلے میں کرونا وائرس سے زیادہ محفوظ ہیں کیونکہ اس کا دوسرے گروپس کے مقابلے میں 9 سے 18 فیصد تک امکان کم ظاہر ہوتا ہے۔
اس حوالے سے امریکی یونیورسٹی آف میری لینڈ اپر چیساپیک ہیلتھ میں بطور چیف آف انفیکشن ڈیزیز فرائض انجام دینے والے ڈاکٹر فہیم یونس نے بتایا ہے کہ ایسا کچھ نہیں ہے کہ جو افراد بلڈ گروپ O کے حامل ہوتے ہیں انہیں A یا دیگر کسی بلڈ گروپس کے مقاملے میں کرونا کا خدشہ کم ہوتا ہے۔
انہوں نے وضاحت دی کہ کوئی بھی اس وائرس سے متاثر ہوسکتا ہے، اپنے آپ کو بلڈ گروپ کی بنیاد پر محفوظ نہ سمجھیں لہٰذا اس بات پر بحث ہی کیوں کی جائے جسے تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔
بعدازاں ڈاکٹر فہیم یونس نے ہدایت کی کہ ماسک پہنیں۔ اس سے قبل بھی ڈاکٹر فہیم یونس نے کرونا وائرس کے علاج کے لیے جڑی بوٹی سنا مکی کی افادیت کی تردید کی تھی اور بتایا تھا کہ اس کا استعمال خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔