کرونا وائرس کے سب سے کم کیسز او (O) بلڈ گروپس والے افراد کے ہیں، چینی ماہرین

کرونا وائرس کے سب سے کم کیسز او (O) بلڈ گروپس والے افراد کے ہیں، چینی ماہرین
کرونا وائرس کے حوالے سے دنیا بھر میں تحقیق ہو رہی ہے اور اس خطرناک وائرس کے انسانی جسم پر حملہ کرنے کے طریقے کو سمجھا جا رہا ہے تاکہ اس وائرس کے خلاف مؤثر ویکسین تیار کی جا سکے۔ اس حوالے سے چینی حکام نے مختلف بلڈ گروپس کے حامل افراد پر کی جانے والی ایک تحقیق کے نتائج جاری کیے ہیں۔

چینی ماہرین کا کہنا ہے کہ خون کے 2 بلڈ گروپس کے حامل افراد کے کرونا وائرس سے متاثر ہونے کا سب سے زیادہ خدشہ ہے۔ تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی اکثریت اے پازیٹیو اور اے نیگیٹیو بلڈ گروپس والے افراد کی ہے، جبکہ سب سے کم کیسز او بلڈ گروپس والے افراد کے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق چینی ماہرین کی جانب سے کرونا وائرس پر قابو پانے کی بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں۔ اس حوالے سے چینی ماہرین نے ایک نئی تحقیق کی ہے جس کے مطابق 2 مخصوص بلڈ گروپس والے افراد کے کرونا وائرس سے متاثر ہونے کا سب سے زیادہ خدشہ ہے۔

چینی ماہرین نے چین میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے 2 ہزار افراد کے کیسز کی جانچ کی تو معلوم ہوا کہ ان کیسز میں بیشتر افراد کے بلڈ گروپس یا تو اے پازیٹیو یا اے نیگیٹیو تھے۔ جبکہ کرونا وائرس کے باعث ہلاک ہونے والے 200 سے زائد افراد کے کیسز کی جانچ میں معلوم ہوا کہ تقریباً 63 فیصد جاں بحق افراد کا بلڈ گروپ اے تھا۔ جبکہ جس بلڈ گروپ کے حامل افراد سب سے کم متاثر ہوئے ہیں، وہ او بلڈ گروپ ہے۔

ماہرین نے اس تحقیق کے بعد اے بلڈ گروپ کے حامل افراد کو تلقین کی ہے کہ انہیں دوسروں لوگوں کے مقابلے میں زیادہ محتاط ہونے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ کرونا وائرس دنیا کے 165 ممالک تک پھیل چکا ہے جبکہ دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 9 ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے اور دو لاکھ افراد کرونا کا شکار ہو چکے ہیں۔ چین، اٹلی اور ایران کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے مملک ہیں۔ جبکہ پاکستان میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔