شہباز رتتلہ قتل کیس جس میں ایس ایس پی مفخر عدیل ملزم نامزد ہیں، میں آئے روز نئے سنسنی خیز انکشافات ہو رہے ہیں۔ اور اب ملزم مفخر نے پولیس حکام کو بتایا ہے کہ اسنے یہ قتل کہاں کس وجہ سے اور کیسے کیا تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق اپنے ابتدائی بیان میں ملزم نے بتایا کہ انھیں کچھ ماہ قبل پتہ چلا کہ مقتول 2012 میں ان کی سابقہ اہلیہ کو، جنھیں وہ کچھ سال قبل طلاق دے چکے تھے، ریپ کرتے رہے ہیں ۔ اور اب انھوں نے ملزم کی موجودہ اہلیہ کو بھی ریپ کرنے کے لیے ہراساں کرنا شروع کر دیا تھا ، چنانچہ اسنے شہباز کو قتل کرنے کے لیے منصوبہ بندی شروع کی اور ایسا اس نے کچھ ماہ قبل شروع کیا تھا۔
مفخر عدیل نے بتایا ہے کہ انھوں نے شہباز تتلہ کے قتل سے چند ہفتےپہلے واردات میں شریک ملزم اسد بھٹی کے گھر پر بکرے کی سری کو تیزاب میں گلانے کا تجربہ کیا تھا۔ بکرے کی سری سینگوں سمییت 18 گھنٹے بعد ایک محلول کی شکل اختیار کرچکی تھی۔
اس حوالے سے مکمل تسلی کر لینے کے بعد انھوں نے اپنے ملازم کے ذریعے 48 لیٹر تیزاب منگوایا اور جمعہ 7 فروری کی شب شہباز تتلہ کو وہاں بلا کر شریک ملزم اسد بھٹی کے ساتھ مل کر منہ پر تکیہ رکھ کر قتل کیا اور پھر ان کی لاش تیزاب والے ڈرم میں پھینک دی۔
ملزم کے مطابق جب لاش پوری طرح سے گل گئی تو انھوں نے اس محلول کو ڈرموں میں ڈال کر ٹاؤن شپ اور روہی نالوں میں بہا دیا۔ پولیس کے مطابق انھوں نے مزید بتایا کہ بعد میں شواہد مٹانے کے لیے انھوں نے سارا گھر دھلوا دیا اور خود فرار ہوگئے۔
پولیس کے مطابق یہ کیس ان کے لئے ٹیسٹ کیس ہے کیوں کہ اس میں مقتول کی لاش غائب ہے اور قتل کا ملزم پولیس کا سینئر افسر ہے۔