حامد میر نے پرانی ویڈیو دکھا کے عمران خان کو پریشان کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی حامد میر نے وزیراعظم عمران خان کا 23 نومبر 2011 کو کیا گیا ایک انٹرویو شئیر کیا جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ "1971 میں بنگالیوں کے خلاف فوجی آپریشن بالکل غلط تھا"۔ حامد میر نے لکھا کہ " یہ میں نہیں عمران خان کہا کرتے تھے لیکن اب وہ اس ایشو پر نہیں بولتے کوئی اور بولے تو کچھ محب وطن گالی گلوچ شروع کر دیتے ہیں عمران خان کی یہ گفتگو پہلے بھی شئیر کر چکا ہوں اب دوبارہ شئیر کر رہا ہوں امید ہے خان صاحب کو گالی نہیں پڑیگی"
اس انٹرویو میں حامد میر نے جب وزیراعظم عمران خان سے سوال کیا کہ کیا 1971 کا آپریشن غلط تھا؟ جس پر عمران خان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ بالکل غلط تھا، ہماری فوج ہی نے الیکشن کرائے، ان کی پارٹی وہاں جیتی اور فوج نے اسی پر آپریشن کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ فوج کو شہریوں پر تشدد کے لیے اکسایا گیا، ایک بستی سے گولی آتی تھی تو فوج ساری بستی کو اڑا دیتی ہےتھی۔ عمران خان نے حامد میر سے کہا کہ ہمیں کبھی ملٹری آپریشن نہیں کرنے چاہیئں تھے۔
https://twitter.com/HamidMirPAK/status/1472578334957531136
عمران خان نے کہا کہ اس وقت بہت بڑا ظلم ہوا اور ہم سے جھوٹ بولا گیا، ایک ہی پی ٹی وی تھا اور اخبار تھا جہاں پروپیگنڈا کیا جارہا تھا۔ عمران خان نے کہا کہ میں لوگوں سے لڑ رہا تھا کہ سب کچھ ہندوستان کروا رہا ہے۔ بعد میں جا کر پتہ چلا کہ وہاں بہت ظلم کیا گیا۔
انہوں نے اس وقت کے اپنے ایک کھلاڑی اشرف الحق کا واقعہ بتایا جو اس وقت ان کے ساتھ انڈر 19 کھیل رہے تھے۔ عمران خان نے بتایا کہ مارچ 1971 میں مشرقی پاکستان اور مغربی پاکستان کے کھلاڑیوں نے آخری دفعہ میچ کھیلا تھا۔
عمران خان نے بتایا کہ مجھے اس وقت میرے دوست اشرف الحق نے کہا کہ عمران یہاں بہت بڑا تاثر پڑ رہا ہے۔ اور لوگ پاکستان سے علیحدگی کی باتیں کر رہے ہیں جبکہ وہ خود بہت بڑا پرو پاکستان بھی تھا۔ پھر جب وہ 3 سال بعد مجھے آکسفورڈ میں ملا تو اس نے بتایا کہ اصل میں وہاں ہوا کیا تھا۔ کتنا قتل عام کیا گیا۔
اس پر حامد میر نے پوچھا کہ جو غلطیاں مشرقی پاکستان میں ہوئیں وہ ہمیں بلوچستان اور فاٹا میں نہیں کرنی چاہیئں۔ جس پر عمران خان نے سہمت ہوتے ہوئے کہا کہ بالکل نہیں کرنی چاہیئں، میں پہلے دن سے ملٹری آپریشن کے خلاف ہوں۔ اس سے کبھی مسئلہ حل نہیں ہوتا، ہم اتنی عرصے سے بلوچستان میں ملٹری آپریشن کر رہے ہیں، اس سے ہم نے کیا حاصل کیا ہے؟ 32000 پاکستانی مر چکا ہے۔بلوچستان میں لوگ اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں، ان پر کیوں آپریشن کیا جارہا ہے۔