بلدیاتی انتخابات میں شکست کے بعد پی ٹی آئی اراکین اسمبلی ایک دوسرے سے الجھنے لگے۔
خیبر پختونخوا کے ایم پی اے ہشام انعام اللہ خان نے ایم این اے علی امین گنڈا پور کو ون ٹو ون الیکشن لڑنے کا چیلنج کر دیا۔انہوں نے کہا کہ میرا استعفیٰ میری جیب میں ہے، علی امین بھی استعفیٰ دیں اور آزاد حیثیت سے الیکشن لڑیں دیکھتےعوام کس کا ساتھ دیتی ہے۔
ہشام انعام اللہ خان کا کہنا ہے کہ آزاد حیثیت سے دونوں الیکشن لڑیں گے دیکھتے ہیں علاقے میں کس کا ووٹ زیادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرے خلاف جتنی سازشیں ہوئی ہیں علی امین گنڈا پور اُن میں ملوث تھے۔دوسری جانب خیبرپختونخوا میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں شکست کی ایک وجہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے آپس کے اختلافات بتائے جا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز نے خیبرپختونخواہ کے بلدیاتی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کی شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ کہ الیکشن میں پی ٹی آئی کا مقابلہ پی ٹی آئی سے تھا، ہمارے بہت سے کارکنان پارٹی قیادت سے ناراض تھے اسی لئے ہم ہار گئے۔
انہوں نے کہا کہ تمام صورتحال کے باوجود بھی ہم تحریک انصاف سیٹیں نکال رہی ہے، اور ابھی بہت سے پولنگ اسٹیشنز کے نتائج آنا باقی ہے، ہماری ہار کی ایک وجہ مہنگائی بھی ہے، لیکن یہ ایک عالمی مسئلہ ہے، تاہم پارٹی میں کہاں کمزوری ہوئی ہم اس کا جائزہ لیں گے، تنظیمی سطح پر کہاں کہاں کمزوریاں ہیں وہ بھی دیکھ رہے ہیں۔وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام نے بلدیاتی انتخابات میں صرف چند نشستوں پر کامیابی حاصل کی، لیکن یہ پہلا مرحلہ تھا، ہمیں آگے کے لئے بہت سی تیاری کرنی ہے۔
قبل ازیں صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا کہ خیبرپختونخواہ کے بلدیاتی انتخابات میں مہنگائی ہماری شکست کا باعث بنی۔ شوکت یوسفزئی نے اُمید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگلے دو، تین مہینوں میں مہنگائی کم ہو جائے گی۔ صوبائی وزیر عاطف خان نے بھی پی ٹی آئی امیدواروں کی شکست کی وجہ مہنگائی کو قرار دیا۔ شوکت یوسفزئی نے بلدیاتی انتخابات میں اپوزیشن کے جیت جانے پر شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہر الیکشن میں دھاندلی کا الزام لگایا جاتا ہے، شکر ہے کہ اپوزیشن جماعت جیت گئی۔یاد رہے کہ خیبرپختونخواہ کے بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ گذشتہ روز ہوئی۔ خیبر پختون خواہ کے بلدیاتی انتخابات میں اب تک جے یو آئی ف آگےاور پی ٹی آئی دوسرے نمبر پر ہے۔