سائفر کیس: عمران خان نے ٹرائل کورٹ کا ان کیمرہ سماعت کا حکم چیلنج کردیا

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سائفر کیس میں ٹرائل کورٹ کے ان کیمرہ ٹرائل کا حکم نامہ کالعدم قرار دیا جائے درخواست پر فیصلہ ہونے تک عدالت سائفر کیس کے ٹرائل کی کارروائی کو معطل قرار دے۔

سائفر کیس: عمران خان نے ٹرائل کورٹ کا ان کیمرہ سماعت کا حکم چیلنج کردیا

بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان نے سائفر کیس کی ان کیمرہ سماعت کا ٹرائل کورٹ کا حکم اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپنے وکیل سلمان اکرم راجہ کے ذریعے دائر کی گئی درخواست میں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ سائفر کیس میں ٹرائل کورٹ کے ان کیمرہ ٹرائل کا حکم نامہ کالعدم قرار دیا جائے درخواست پر فیصلہ ہونے تک عدالت سائفر کیس کے ٹرائل کی کارروائی کو معطل قرار دے۔

درخواست میں موقف دیا کہ سائفر عدالت کا 14دسمبر کا حکمنامہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 21 نومبر کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے اور عدالت نے اپنے حکم میں سائفر کیس کی رپورٹنگ پر بھی پابندی عائد کر دی جو کہ خلاف آئین ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ ٹرائل کورٹ نے پی ٹی اے اور پیمرا کو بغیر کسی قانونی اتھارٹی کے غیرقانونی طور پر میڈیا اور سوشل میڈیا کو سینسر کرنے کے احکامات جاری کیے۔ ٹرائل کورٹ کا یہ حکم نامہ آئین کے آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے درخواست میں کہا کہ انصاف کو صرف ہونا نہیں بلکہ ہوتا ہوا دکھائی دینا چاہیے۔ بانی پی ٹی آئی نے بطور وزیراعظم اپنی آئینی ذمہ داری پوری کی۔ انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے عوام اور میڈیا کی موجودگی میں اوپن ٹرائل ضروری ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ ٹرائل کورٹ کا 14دسمبر کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور اس درخواست کے فیصلے تک ٹرائل کورٹ کو مزید کارروائی سے روکا جائے۔