پاکستان کو رعایتی قیمت پر خام تیل کی فراہمی کا فیصلہ روسی صدر پیوٹن کریں گے

پاکستان کو رعایتی قیمت پر خام تیل کی فراہمی کا فیصلہ روسی صدر پیوٹن کریں گے
خام تیل پر پاکستان کی خواہش کے مطابق رعایت کا معاملہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن طے کریں گے توہم اس فیصلے کو  وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے روسی صدر کے ساتھ   رابطہ کیے جانے سے مشروط کر دیا گیا۔

پاک روس مذاکرات کے دوسرے روز ماسکو نے اسلام آباد کو آگاہ کیا کہ ایک بار توانائی کی تجارت (خام تیل، پی او ایل مصنوعات، اور ایل این جی) کے لیے ایم او یو یا پروٹوکول پر دستخط ہونے کے بعد اسلام آباد کے لیے روسی خام تیل کی قیمت کا اعلان کرے گا۔ جو یہ ظاہر کرے گا کہ پاکستان کی حکومت توانائی کی تجارت کے لیے کتنی سنجیدہ ہے۔

پاکستان روسی خام تیل کی روزانہ تقریباً 100,000 بیرل خریداری میں دلچسپی رکھتا ہے اور اگر ملک کی ریفائنریز بلینڈڈ روسی خام تیل کے ساتھ ہم آہنگ ہوجاتی ہیں تو روس سے خام تیل کی مقدار میں اسی حساب سے اضافہ ہوگا۔

رعایتی قیمت پر خام تیل کی فراہمی کے حوالے سے دونوں فریق ایک ایم او یو اور پروٹوکول کو حتمی شکل دینے کے لیے کام کر رہے ہیں جس پر (آج) جمعہ کو تین روزہ مذاکرات کے اختتام پر دستخط ہو نے کا امکان ہے۔

پاکستان اور روس کے درمیان مذاکرات کے تیسرے روز وزراء کی سطح پر بات چیت ہوگی۔ اسٹریم گیس پائپ لائن، ٹرانسپورٹیشن، ریفائنزیز اپ گریڈیشن اور پاکستان میں روسی ریفائنریز کے قیام پر لائحہ طے کیا جائے گا۔

دونوں ممالک میں بین الاقوامی پابندیوں سے بچتے ہوئے تجارتی ادائیگیوں کے انفرا اسٹرکچر پر بھی بات ہوگی۔

گزشتہ روز ہونے والے مذاکرات کے دوران روسی ماہرین نے پاکستانی ہم منصبوں سے یہ بھی کہا کہ وہ خام درآمد پر بات چیت کے دوران جی 7 ممالک کی جانب سے روسی تیل پر عائد 60 ڈالر فی بیرل کی قیمت کی حد کا ذکر نہ کریں۔

اس وقت بین الاقوامی مارکیٹ میں روسی تیل کی قیمت 70-75 ڈالر فی بیرل کے درمیان ہے جبکہ برینٹ کی قیمت 81 ڈالر فی بیرل ہے۔تاہم پاکستان کو امید ہے کہ اسے جی ٹی جی موڈ کے تحت روس سے 60 ڈالر فی بیرل سے کم میں خام تیل ملے گا۔ تاہم اعلیٰ ذرائع نے بتایا کہ خام تیل پر پاکستان کی خواہش کے مطابق رعایت کا معاملہ روسی صدر پیوٹن طے کریں گے اگر پاکستانی حکومت کے اعلیٰ عہدیداران سے رابطہ کریں۔

لاہور میں وزیر اعظم شہباز شریف سے بین الحکومتی کمیشن کے روسی سائیڈ کے سربراہ اور وزیر توانائی شولگینوف نکولے نے ملاقات کی۔ ملاقات میں اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے فروغ کے لیے انرجی سیکٹر کی اہمیت پر اتفاق کیا گیا اور روس کی جانب سے پاکستان کو طویل مدت بنیاد پر تیل و گیس کی فراہمی پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات کے دوران گیس پائپ لائنوں سے متعلقہ امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ علامیے کے مطابق روسی وزیر توانائی نے وزیراعظم شہباز شریف کو روسی صدر ولادمیر پیوٹن کا خصوصی پیغام پہنچایا، روسی صدر نے پیغام میں پاکستان کو جنوبی ایشیا میں اہم روسی شراکت دار قرار دیا گیا۔

روس کے صدر  نے وزیراعظم پاکستان کے لیے اپنے پیغام میں دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی دلچسپی کا اعادہ کیا۔