بھارت: گاؤ رکھشا کے نام پر انتہا پسندوں نے تین افراد کو بے دردی سے قتل کر دیا

بھارت: گاؤ رکھشا کے نام پر انتہا پسندوں نے تین افراد کو بے دردی سے قتل کر دیا
بھارت کی ریاست بہار کے ضلع ساران میں ایک ہجوم نے تین افراد کو گائیں چرانے کے الزام میں پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا اور بے دردی سے قتل کردیا۔ انتہا پسندی کے بڑھتے ہوئے واقعات سے اقلیتی برادریاں خوفزدہ ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کی ریاست بہار کے ضلع ساران میں ایک ہجوم نے تین افراد کو گائیں چرانے کے الزام میں پکڑا اور بے دردی سے تشدد کا نشانہ بنایا، مشتعل ہجوم کے تشدد سے تینوں افراد جان کی بازی ہار گئے۔

مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کو گاؤں والوں نے چور کہہ کر پکڑا تھا، جس وقت ان افراد کو پکڑا گیا وہ بھینسوں اور ایک بچھڑے کو ٹرک میں لاد رہے تھے۔ بھارتی اخبار 'دی ہندو' کے مطابق ہلاک ہونے والوں کی شناخت بدیس نات، راجو نات اور نوشاد قریشی کے نام سے ہوئی ہے۔



پولیس کی رپورٹ کے مطابق دو افراد تو ہجوم کے تشدد سے موقع پر ہی ہلاک ہو گئے تھے جبکہ ایک نے ہسپتال پہنچ کر دم توڑا تھا۔ ہلاک ہونے والوں کا تعلق بھی مقامی علاقے سے تھا، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ابتدائی طور پر تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔



خیال رہے کہ بھارت میں ہندوؤں کا ایک بڑا طبقہ گائے کو ایک مقدس جانور قرار دیتا ہے اور اس کو ہلاک کرنا اپنے مذہبی عقائد کے خلاف سمجھتا ہے۔ بھارتی انتہا پسند آئے روز گاؤ رکھشا کے نام پر اقلیتوں اور دیگر پسماندہ طبقوں پر مظالم ڈھاتے ہیں۔

یاد رہے کہ 2014 سے لے کر اب تک انتہا پسند ہندوؤں کے حملوں میں درجنوں افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔ اب تک ان حملوں کے واقعات میں بہت ہی کم افراد کو سزائیں دی گئی ہیں۔