کرونا وائرس: لوٹ مار کا بازار گرم، آکسیجن سلنڈرز کی قیمتیں 3 گنا مہنگی

کرونا وائرس: لوٹ مار کا بازار گرم، آکسیجن سلنڈرز کی قیمتیں 3 گنا مہنگی
کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے ساتھ ہی ملک بھر میں سلنڈرز کی قیمتیں 3 گنا مہنگی ہوگئی ہیں۔ نئے، پرانے آکسیجن سلینڈرز اور آکسیجن گیس کے فروخت کنندگان نے بھی مافیا بن کر لوٹ مار کا بازار گرم کر دیا ہے۔

سلینڈر مافیا کے سٹاک ہولڈرز نے آکسیجن سیلنڈر کی قیمتیں 3 گنا مہنگا کر کے کرونا سمیت دیگر بیماریوں میں مبتلا مریضوں کے لیے جینا مشکل اور موت کو آسان بنا دیا ہے۔

سرجیکل مصنوعات کے ڈسٹری بیوٹرز نے بتایا کہ 2 ماہ قبل 60 سی ایف ٹی کا حامل فی سلینڈر کی قیمت 4500 روپے تھی جو اب بڑھ کر سے 20000 روپے تا 21000 روپے کی سطح تک پہنچ گئی ہے جب کہ 120 سی ایف ٹی کے حامل آکسیجن سلینڈر کی قیمت 8 ہزارسے بڑھ کر 28 ہزار روپے تک پہنچ گئی ہے، اسی طرح 240 سی ایف ٹی کا حامل سلینڈر کی قیمت 12 ہزار سے بڑھ کر 35 ہزار ہوگئی ہے۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ شیرشاہ کی کباڑی مارکیٹ میں بھی بحری جہازوں میں استعمال ہونے والے پرانے آکسیجن سلینڈرز کی فروخت ہوتی ہے، جنہیں دوبارہ کلر اور ری فل کرکے فروخت کیا جاتا ہے لیکن شیرشاہ کباڑی مارکیٹ کے بیوپاریوں نے بھی پرانے آکسیجن سلینڈرز کی قیمت کو 5 گنا مہنگا کر کے نئے سلینڈرز کی قیمتوں پر فروخت کرنے لگے ہیں۔

لوٹ مار کا معاملہ یہیں نہیں رکا کیونکہ آکسیجن گیس کے ڈسٹری بیوٹرز نے بھی سلینڈر مافیا کے ساتھ گٹھ جوڑ کرتے ہوئے چھوٹے آکسیجن سلینڈر کی بھرائی کی قیمت 200 روپے سے بڑھا کر 500 روپے کر دی ہے اور بڑے آکسیجن سلینڈروں کی گیس ری فل کرنے کے چارجز 500 روپے سے بڑھا کر 1000 روپے کر دیے ہیں۔