حکومت نے وفاقی اور صوبائی محکموں میں بجلی بچت مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام محکموں کے سیکرٹریز اپنے محکموں سے متعلق بجلی بچت کا پلان دیں گے۔
ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ گریڈ 17 سے 20 تک کے افسران کے دوران ڈیوٹی 3 گھنٹے اے سی بند رکھنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ گریڈ ایک سے 18 تک دفاتر میں اے سی کے استعمال پر مکمل پابندی بھی زیر غور ہے۔
ذرائع نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد بجلی کی 30 فیصد ماہانہ بچت یقینی بنانا ہے۔
خیال رہے کہ سندھ اور پنجاب کی حکومتوں نے مارکیٹیں، بازار اور کاروباری مراکز رات 9 بجے بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
توانائی بحران کے پیش نظر لاہور میں آج سے کاروباری اوقات محدود کرنے کے فیصلے پر سختی سے عملدرآمد کرانے کا فیصلہ کیا گیاہے۔
ڈپٹی کمشنر لاہور عمر شیر چٹھہ کی زیرصدارت توانائی بحران سے نمٹنے کے لیے کاروباری اوقات میں ردو بدل کے فیصلے پر عملدرآمد کے حوالے سے ایک اجلاس ہوا جس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنرز اور دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے۔
دورانِ اجلاس ڈی سی لاہور نے کہا کہ شہر میں تمام کاروباری مراکز کو آج رات 9 بجے بند کرانے کے فیصلے پر عملدرآمد کرایا جائے گا، سرکاری عملے، لیبر انسپکٹرز اور دیگر ادروں کے تعاون سے کاروباری مراز کو مقررہ وقت پر بند کرایا جائے گا۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھاکہ تھوک وپرچون کی دکانیں، بیکریوں، جنرل اسٹورز، وئیر ہاؤس، شاپنگ مالز، نجی دفاتر اورگوداموں کو رات 9 بجے بند کرایا جائے گاجب کہ شادی ہالز رات 10 بجے تک کھلے رہیں گے۔
اس کےعلاوہ کلبز، تھیٹرز، سنیما،کیفیز، تفریحی مقامات سمیت ہوٹلز اور تندوروں کورات ساڑھے 11 بجے بندکروادیاجائےگا تاہم میڈیکل اسٹورز، فارمیسیز، لیبارٹریز، پنکچر شاپس، موٹروے سروس ایریاز، ہائی ویز پر موجود دکانیں، پیٹرول پمپس اور سی این جی اسٹیشنز کو محدود اوقات سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔
ڈپٹی کمشنر نے تاجروں سے مقررہ وقت پر دکانیں بند کرنےکے لیے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل کی۔