امریکی وارننگ کے باوجود مشرق وسطیٰ کے فلائیٹ آپریشنز معمول کے مطابق جاری

مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث امریکہ نے خطے میں ایئر سیفٹی وارننگ جاری کی تھی تاہم متحدہ عرب امارات کی پروازیں معمول کے مطابق اپنے آپریشنز جاری رکھے ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی سفارت کاروں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ایرانی فوج خلیج فارس سے گزرنے والے مسافر طیاروں کو خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث غلطی سے یا غلط پہچان کے باعث نشانہ بنا سکتی ہے۔

اتحاد ایئرویز، امارات ایئر لائنز اور فلائی دبئی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی پروازوں کے معمول میں کوئی تبدیلی نہیں کی جب کہ وہ صورت حال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔

امارات ایئرلائنز کے ترجمان نے کہا ہے، ہمارے فلائیٹ آپریشنز میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ ہم متحدہ عرب امارات اور عالمی حکام سے رابطے میں ہیں اور صورت حال پر بھی گہری نظر ہے۔



انہوں نے یہ یقین دہانی بھی کروائی ہے کہ ان کی اولین ترجیح ایئرلائنز کی حفاظت ہے جس پر کوئی کمپرومائز نہیں کیا جائے گا۔

اتحاد ایئرویز کا کہنا تھا کہ وہ بھی متحدہ عرب امارات کی جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی اور عالمی سطح پر ایئر نیوی گیشن سروس فراہم والے ادارے سے رابطے میں ہیں۔

فلائی دبئی کے ترجمان نے کہا، ان کے پائلٹ عالمی طور پر منظور شدہ فضائی راستوں پر جہاز اڑا رہے ہیں۔ ہم خدشات کے بارے میں علم رکھتے ہیں تاہم صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد اپنے ریگولیٹر سے رابطہ قائم کریں گے۔

سعودی حکام نے کہا ہے کہ ایران کا مسافر بردار طیاروں کو نشانہ بنانے کا کوئی ارادہ نہیں۔ تاہم کشیدگی کی صورت میں دور تک ہدف کو نشانہ بنانے والے اور جدید ترین انٹی ایئرکرافٹ کی صلاحیت رکھنے والے ہتھیاروں کی موجودگی میں غلطی  سے یا غلط شناخت کے باعث کوئی بھی مسافر طیارہ نشانہ بن سکتا ہے۔



یہ بھی کہا گیا ہے کہ طیاروں کے نیوی گیشن آلات کو بھی مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس کے باعث ان کا زمین سے بغیر اطلاع دیے رابطہ منقطع ہو سکتا ہے۔

سعودی حکام کی جانب سے یہ اعلان ایک ایسے وقت پر کیا گیا ہے جب گزشتہ ہفتے ملک کے آئل ٹینکرز پر ڈرون حملوں کے علاوہ متحدہ عرب امارات کے ساحل پر کھڑے تیل بردار جہازوں کو تحریب کاری کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے بعد ایران اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ کشیدگی میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔