14 سالہ مسیحی لڑکی کو بعد از اغوا زبردستی اسلام قبول کروانے اور شادی کرنے کے واقعے کا انکشاف ہوا ہے۔ متفرق اطلاعات کے مطابق لاہور کے نواح کی رہنے والی مسماتہ مہوش ہارون مسیح جس کا نام بھی اسلامی طور پر عائشہ کےساتھ تبدیل کر دیا گیا ہے اسے 10 فروری دو ہزار بیس کو سجاد علی نامی شخص کی جانب سے اغوا کیا گیا جبکہ ا س سے زبردستی اسلام قبول کروایا گیا۔
https://twitter.com/JusticeforPaki3/status/1340051683204849667
اس حوالے سے جامعہ اشرفیہ کا قبول اسلام سرٹیفکیٹ بھی سامنے آیا ہے جس میں اس لڑکی کی تاریخ پیدائش ہے جس کے مطابق اس وقت بھی اس کی عمر 14 سال ہے۔
اس حوالے سے انسانی حقوق کے لیئے کام کرنے والی تنظیموں اور اداروں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں ہی امریکی محکمہ خارجہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق خاص کر مذہبی آزادیوں کے حوالے سے فضا منفی ہوتی جا رہی ہے۔