Get Alerts

محمود خان اچکزئی پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی چیئرمین منتخب ہو گئے ہیں

محمود خان اچکزئی پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی چیئرمین منتخب ہو گئے ہیں
محمود خان اچکزئی پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی چیئرمین، ارشد خان صوابی سینیئر ڈپٹی چیئرمین، عبد الروف لالا ڈپٹی چیئرمین عبدالرحیم زیارت وال جنرل سیکریٹری، اتل خان اچکزئی سینیئر ڈپٹی سیکریٹری منتخب ہوگئےہیں۔ اس کے علاوہ نواب ایاز خان جوگیزئی ، رسان صافی، نذیر جان لالا، ملک شوکت ، طالعمند خان، ڈاکٹر کلیم اللہ ، فضل قادر شیرانی، ڈاکٹر حامد اچکزئی، موسی باچا، جبار خان اور ڈاکٹر جمیل پانیزئی مرکزی سیکریٹریز منتخب ہوئے ہیں۔

پختونخوا ملی عوامی پارٹی نے کوئٹہ میں 19 سے 21 دسمبر تک تین روزہ ساتویں قومی کانگرس کا انعقاد کیا جس میں ملک بھر سے دس ہزار سے زیادہ مندوبین نے شرکت کی۔ قومی کانگرس نے قومی اور صوبائی جرگے (الیکٹورل کالجز) منتخب کیے جس نے بعد میں مرکزی و صوبائی ایگزیکٹیوز (کابینہ) اور ورکنگ کمیٹیوں کو منتخب کیا۔

نومنتخب چیئرمین محمود خان اچکزئی نے اختتامی خطاب کرتے ہوے شرکاء اور منتظمین کو کامیاب کانگریس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی اور شکریہ بھی ادا کیا۔

انہوں نے اپنے خطاب میں طالبان سے پرزور مطالبہ کیا کہ عورتوں کی تعلیم پر پابندی کو فی الفور ہٹایا جائے۔ محمود خان اچکزئی نے پاکستانی حکام سے بھی مطالبہ کیا کہ علی وزیر کو جلد سے جلد رہا کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ پختون تاریخی طورپر افغانستان کا حصہ رہے ہیں لیکن اب ہم پاکستان کا حصہ ہیں ، ہم پختونوں کیلئے پاکستان میں برابری کے بنیاد پر شہری حقوق ، انتظامی وحدت اور سیاسی و معاشی خود مختیاری چاہتے ہیں۔ آئیں اس اصول کی بنیاد پر ایک مہوری ، آئینی اور پارلیمنٹ کی بالادستی کی بنیاد پرپاکستان کو سنوارتے ہیں۔ انہوں نے پختونوں پر زور دیا کہ اپنے بچوں اور بچیوں کو تعلیم اور ان کے تمام جائز حقوق دیں۔ اس کے علاؤہ مشرمحمود خان اچکزئی نے عورتوں کیساتھ ہر قسم کے ظلم اور امتیازی سلوک کی پرزور مذمت کی اور سوارہ جیسی مختلف قبیح رسموں کو غیر انسانی قرار دیا۔

مرکزی ایگزیکٹیوز (کابینہ) اور ورکنگ کمیٹی سے پہلے صوبائی قومی جرگوں (کونسلز) نے صوبائی ایگزیکٹیوز اور ورکنگ کمیٹیاں منتخب کی۔ صوبہ بلوچستان (جنوبی پختونخوا) کیلئے صدر عبد القہار ودان، جنرل سیکرٹری کبیر افغان، خیبر پختونخوا کیلے صدر ڈاکٹر محمد علی ، جنرل سیکرٹری ہارون ایڈوکیٹ، صوبہ سندھ کیلئے صدر سلیم ترین ، جنرل سیکرٹری صابرین یوسفزئی اور پنجاب کیلئے صدر جانان افغان اور جنرل سیکرٹری خالقداد وطن پال منتخب ہوئے۔ پارٹی کے مرکزی چیئرمین محمود خان اچکزئی نے چاروں صوبائی ایگزیکٹیوز سے باری باری حلف لیا۔

قومی کانگرس نے تین دن رات بارہ بجے تک پارٹی کے سیاسی امور، پالیسی ، تنظیمی ڈھانچے، آئین ،منشوراور معروضی سیاسی حالات اور آئندہ کے لائحہ عمل پر سیر حاصل بحث و مباحثہ کیا۔

اس ساتویں قومی کانگریس کے امتیازی خصوصیات میں بہت بڑی تعداد میں مندوبین کی شمولیت اور پارٹی کارکنان کے طرف سے شرکاء کیلئے نظم و ضبط کیساتھ خوراک و رہائش کے بہترین انتظامات تھے ۔ اس کے علاؤہ پارٹی نے شرکاء کیلئے میڈکل کیمپ بھی لگایا تھا جسے دن رات ڈاکٹرز اور ضروری ادویات میسر کرنا شامل تھیں۔