مسلم لیگ ن کا بھی کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کا مطالبہ

الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے لئے تین دن ناکافی ہیں۔ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے لئے امیدوار کو زیادہ وقت درکار ہے اس لئے وقت میں اضافہ کیا جائے۔

مسلم لیگ ن کا بھی کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کا مطالبہ

پاکستان مسلم لیگ ن نے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کی تاریخ میں توسیع کے لئے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا۔

مسلم لیگ ن الیکشن سیل کے سربراہ اسحاق ڈار نے پارٹی قائد کی ہدایت پر خط میں لکھا کہ کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے لئے تین دن ناکافی ہیں۔ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے لئے امیدوار کو زیادہ وقت درکار ہے۔

خط میں کہا گیا کہ امیدوار کو کاغذات کے لئے این او سیز لینے ہوتے ہیں اس لئے وقت میں اضافہ کیا جائے۔

خط میں درخواست کی گئی کہ اگر الیکشن کمیشن کاغذات جمع کرانے کیلئے دو دن کی توسیع کردے توامیدواروں کو آسانی ہو گی۔

گزشتہ روز متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) اور جمیعت علمائے اسلام (ف) نے 2024 کے انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی فارم جمع کروانے کی تاریخ کو بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا۔

ایم کیو ایم کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے چیف الیکشن کمشنر کے پاس تحریری درخواست جمع کروائی۔ درخواست کے مطابق کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے لیے تین دن کا دیا گیا وقت بہت کم ہے۔

اسی طرح جمیعت علمائے اسلام (ف) نے بھی الیکشن کمیشن سے کاغذات نامزدگی کی وصولی کے دن بڑھانے کا مطالبہ کیا۔ جے یو آئی (ف) کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ کے اپنے خدشات سے آگاہ کیا تھا۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی تفصیلات جاری کردیں۔

الیکشن کمیشن نے رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا کہ الیکشن کمیشن میں 175سیاسی جماعتیں رجسٹرڈ ہیں۔

ای سی پی کی جانب سے جاری فہرست کے مطابق استحکام پاکستان پارٹی کےصدرعبدالعلیم خان ہیں، پی ٹی آئی سابق چیئرمین کے نام سے، تحریک انصاف پارلیمنٹرینزچیئرمین پرویز خٹک جبکہ مسلم لیگ ن صدر شہباز شریف اور مسلم لیگ ق چوہدری شجاعت کے نام پر رجسٹر ہے ۔

فہرست کےمطابق پاکستان پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول جبکہ پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینزآصف علی زرداری کےنام کے ساتھ رجسٹرڈ ہے۔ بلوچستان عوامی پارٹی صدرعبدالقدوس بزنجو ، عوامی مسلم لیگ پاکستان صدرشیخ رشید احمد ، اے این پی اسفندیارولی خان ، بی این پی اختر مینگل اور جماعت اسلامی سرالحق کے نام پر رجسٹرڈ ہے ۔

 اسی طرح جمعیت علماء اسلام امیرمولانا فضل الرحمان کےنام ، متحدہ قومی موومٹ پاکستان کنویرخالد مقبول، مسلم لیگ فنکشنل صدر صبغت اللہ پیر پگارا، ٹی ایل پی سعد حسین رضوی اور نیبشل ڈیموکریٹک مومنٹ مرکزی صدرمحسن داوڑ کےنام کےساتھ رجسٹرڈ ہے۔

علاوہ ازیں الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک اور دستاویز جاری کی گئی جس کے مطابق پنجاب میں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد 7 کڑور 23 لاکھ 10 ہزار 582 تک پہنچ گئی۔

دستاویزات کے مطابق 2018 کے مقابلے میں پنجاب میں ووٹرز کی تعداد میں 1 کروڑ 16 لاکھ 37 ہزار 811 ووٹرز کا اضافہ ہوا۔

پنجاب میں رجسٹرڈ مرد ووٹرز کی تعداد 3 کروڑ 87 لاکھ 20 ہزار 67 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 3 کروڑ59 لاکھ 90 ہزار 515 ہے۔ 2018 کے مقابلے میں پنجاب میں رجسٹرڈ خواتین ووٹرز کی تعداد میں 65 لاکھ 98 ہزار 141 جبکہ مرد ووٹرز کی تعداد میں50 لاکھ39ہزار 670 ووٹرز کا اضافہ ہوا۔

دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کے 41 اضلاع میں سب سے زیادہ ووٹرز کی تعداد ضلع لاہور کی ہے۔ لاہور میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 67 لاکھ 24 ہزار 633 ہے، لاہور کی کل آبادی 1کروڑ 20 لاکھ 8 ہزار 387 ہے جن میں مرد ووٹرز 35 لاکھ 78 ہزار725 جبکہ 31لاکھ 45ہزار 908 خواتین ووٹرز ہیں۔

دستاویزات میں مزید بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں سب سے کم ووٹرز ڈسٹرکٹ مری کے ہیں۔ مری ڈسٹرکٹ میں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد 2 لاکھ 90 ہزار 931 ہے۔

ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 8 فروری 2024 کو عام انتخابات مذکورہ ووٹرز لسٹوں پر ہی ہوں گے۔ ووٹر لسٹوں میں کوئی ردوبدل نہیں کیا جا سکے گا۔