پاکستان بھر میں مسلسل پانچویں روز بھی سماجی پلیٹ فارم ایکس کی بندش برقرار ہے تاہم پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے) اور نگران حکومت کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔
ملک میں 17 فروری سے بند سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کی سروسز تاحال بحال نہ ہو سکیں۔
پاکستان میں ایکس کی بندش پانچویں روز میں داخل ہوگئی ہے اور ایکس کی سروس 17 فروری رات سے ملک بھر میں ڈاؤن ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش سے صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ایکس کے بیشتر صارفین وی پی این کے ذریعے سوشل میڈیا ایپ استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔
چار روز کے دوران ایکس کی سروسز دو بار کچھ دیر کےلیے بحال بھی کی گئی تھیں لیکن سروسز چند منٹ بحالی کے بعد دوبارہ ڈاؤن ہوگئیں۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
دوسری جانب ملک میں ایکس کی بندش پر انسانی حقوق اور صحافیوں کی تنظیموں نے مذمت کی ہے جبکہ انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے اداروں نے بھی ایکس کی بندش سے ہونے والے نقصانات پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کی بندش کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکس کی بندش ایسے موقع پر سامنے آئی تھی جب راولپنڈی کے کمشنر لیاقت علی چٹھہ کی جانب سے الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے الزامات سامنے آئے تھے۔
کچھ شہروں میں وقفے وقفے سے ایکس کی سروس بحال ہوئی تھی لیکن لیکن اس باوجود صارفین نے اس کے سست چلنے کی شکایات کی ہے جبکہ لاہور، اسلام آباد اور کراچی میں اب تک سروس مکمل طور پر بحال نہیں ہوسکی۔
خیال رہے کہ ملک میں حالیہ وقت کے دوران کئی بار انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا سروسز کی بندش سامنے آئیں جب کہ عام انتخابات کے روز سکیورٹی خدشات کے پیش نظر انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس معطل کی گئی تھی۔