ایلون مسک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس ( ٹویٹر کا نیا نام) کو تھریڈز کے بعد ایک اور بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔ ٹویٹر کے شریک بانی جیک ڈورسی کا نیا سوشل میڈیا پلیٹ فارم بلیو سکائی اب ایکس کو ٹکر دینے کے لیے تیار ہے۔
اس پلیٹ فارم کی خاصیت یہ ہے کہ اس پر پوسٹس دیکھنے کے لیے اکاؤنٹ بنانے یا لاگ ان ہونے کی ضرورت نہیں۔ درحقیقت اب ہر فرد بلیو سکائی ایپ یا ویب ورژن پر لوگوں کی پوسٹس کو دیکھ سکتا ہے۔
بلیو سکائی کے چیف ایگزیکٹو Jay Graber نے گزشتہ دنوں ایک بلاگ پوسٹ میں یہ اعلان کیا۔ بلیو سکائی کا لوگو (logo) بھی تبدیل کر دیا گیا ہے اور اب ایک تتلی کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس سے پہلے بادلوں والے نیلے آسمان کو لوگو کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا۔
فی الحال بلیو سکائی کا صارف بننے کا انحصار انوائٹ پر ہے مگر پھر بھی اس کی ایپ کو لاکھوں بار ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے۔
جیک ڈورسی اس نئے پلیٹ فارم پر کافی عرصے سے کام کر رہے تھے اور ایکس کے برعکس اس نئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم میں صارفین کا ڈیٹا خود مختار سرورز میں محفوظ کیا جاتا ہے۔ یعنی اس تک رسائی ممکن نہیں۔
جیک ڈوسی ماضی میں کہہ چکے ہیں کہ انہیں ٹویٹر کو کمرشلائز کرنے پر پچھتاوا ہے اور انہیں موقع ملا تو وہ ایک اوپن سورس پراجیکٹ پر کام کرنا پسند کریں گے۔
اگست 2022 میں ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا تھا کہ میرا سب سے بڑا پچھتاوا یہ ہے کہ ٹویٹر ایک کمپنی بن گئی۔
بلیو سکائی پراجیکٹ پر 2019 میں کام شروع ہوا تھا اور آغاز میں ٹویٹر نے ہی اس پلیٹ فارم کے لیے سرمایہ فراہم کیا تھا۔ بعد ازاں 2022 میں اسے ایک خودمختار کمپنی کے حوالے کر دیا گیا۔
بلیو سکائی کے سی ای او Jay Graber نے کچھ عرصے پہلے بتایا تھا کہ اس سوشل میڈیا نیٹ ورک میں صارفین کو اپنی فیڈ خود ڈیزائن کرنے کی سہولت دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم آغاز سے ہی صارفین کے تحفظ کو ترجیح دینا چاہتے ہیں۔