وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلی کا الیکشن قومی اسمبلی کے الیکشن کے ساتھ اکتوبر میں ہونا چاہیے۔ پنجاب میں نگران وزیراعلیٰ کے لئے محسن نقوی کے علاوہ کوئی دوسری چوائس نہیں۔
نجی نیوز چینل کے پروگرام میں حالیہ سیاسی صورتحال اور نگران وزیراعلٰی کے انتخاب کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال کہا کہ اپریل 2021 میں عمران خان کی صدارت میں کونسل آف کامن انٹرسٹس کا اجلاس ہوا تھا جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کی آئندہ عام انتخابات نئی مردم شماری کے تحت ہو گاجس کا عمل شروع ہوچکا ہے اور امکان ہے کہ اس کا نتیجہ 30 اپریل تک جاری کر دیا جائے گا۔
جب نئی مردم شماری کے نتائج جاری کر دیئے جائیں تو اس کے بعد آئینی طور پر الیکشن کمیشن کو اس مردم شماری کے تحت نئی حلقہ بندیاں کرنے کے لئے 4 ماہ درکار ہوتے ہیں۔ اپریل سے 4 ماہ اگست تک بنتے ہیں اور یہ ہوی وقت ہو گا جب اسمبلیوں کی بھی طبعی مدت پوری ہو گی اس لحاظ سے بارہا کہا ہے کہ کونسل آف کامن انٹرسٹس کی روشنی میں الیکشن کا انتظامی اور آئینی تقاضہ ہے کہ یہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں اور الیکشن اکتوبر میں ہو۔
احسن اقبال کے مطابق مردم شماری مکمل ہونے کے بعد پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلی کا الیکشن قومی اسمبلی کے الیکشن کے ساتھ اکتوبر میں ہونا چاہیے۔
اس وقت نگران وزیراعلٰی پنجاب کے لئے جن نامزد افراد کی لسٹ آئی ہے اس کے مطابق سب سے زیادہ قابلیت اور اہلیت والا امیدوار محسن نقوی ہیں۔ محسن نقوی کے علاوہ کوئی دوسری چوائس نہیں رہی۔
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے حکومت اور اپوزیشن نے 2، 2 نام الیکشن کمیشن کو موصول ہو گئے ہیں۔ نگران وزیراعلیٰ پنجاب کے تقرر کے حوالے سے اب تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا ہے جس کے بعد آرٹیکل 224 اے کے تحت نگران وزیراعلیٰ کے تقرر کا فیصلہ اب الیکشن کمیشن کرے گا۔ ذرائع کے مطابق پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ کا اعلان کل ہو گا۔
https://twitter.com/HamidMirPAK/status/1616137807818260486?s=20&t=6xWuwJVWERj43iV4J65EHQ