صحافی مطیع اللہ جان کی اہلیہ نے خبر رساں ویب سائٹ کو بتایا کہ ان کے شوہر لاپتہ ہیں۔ اہلیہ کے مطابق مطیع اللہ جان نے انہیں آج صبح سکول چھوڑا تھا جس کی بعد ان کی گاڑی مل گئی ہے جس میں چابی لگی ہوئی ہے۔
سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے صحافی اعزاز سید نے بتایا ہے کہ سینئر صحافی مطیع اللہ جان مسنگ ہیں، نامعلوم افراد نے انہیں اٹھا لیا ہے، اور ان کی بیوی نے اس خبر کی تصدیق کی ہے۔
Initial report : @Matiullahjan919 has gone missing. Unknown people pick him up. Wife confirms pic.twitter.com/sWUwXLKN21
— Azaz Syed (@AzazSyed) July 21, 2020
اعزاز سید نے اپنی ایک اور ٹویٹ میں مطیع اللہ جان کی گاڑی کی ویڈیو شئیر کی، جس وقت مطیع اللہ جان کو نامعلوم افراد نے اغوا کیا تو وہ ویڈیو میں نظر آنے والی گاڑی میں موجود تھے۔
This is the vehicle of @Matiullahjan919 which he used last - he was forcefully picked up from in front of G-6-1/3 ,Islamabad Model School for Girl’s (where his wife works). مطیع اللہ جان یہ گاڑی استعمال کر رہے تھے کہ انہیں لاپتہ کر دیا گیا ۔ pic.twitter.com/pDQsZfOwFI
— Azaz Syed (@AzazSyed) July 21, 2020
صحافی اسد علی طور نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے مطیع اللہ جان کو اغوا کیے جانے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی اپ لوڈ کی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چند لوگ انہیں زبردستی ایک گاڑی میں بٹھا رہے ہیں اور اس دوران انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔
Exclusive CCTV footage of how senior journalist @Matiullahjan919 was abducted with impunity from G 6, heart of #Islamabad in broad day light.#BringBackMatiullah #Pakistan pic.twitter.com/UGFRDL0IKB
— Asad Ali Toor (@AsadAToor) July 21, 2020
ایک اور صحافی اسد ملک نے اپنی ٹویٹ میں بتایا کہ سینئر صحافی مطیع اللہ جان جو کہ پی ٹی آئی حکومت، عدلیہ اور اسٹیبلیشمنٹ کے ناقدوں میں شمار ہوتے ہیں انہیں جی سکس تھری سے نامعلوم افراد نے اغوا کر لیا ہے۔ ان کی اہلیہ نے مطیع اللہ جان کے لاپتہ ہونے کی تصدیق کردی اور ون فائیو کو بھی مطلع کردیا گیا ہے۔
سینئر صحافی مطیع اللہ جان جو کہ پی ٹی آئی حکومت، عدلیہ اور اسٹیبلیشمنٹ کے ناقدوں میں شمار ہوتے ہیں انہیں جی سکس تھری سے نامعلوم افراد نے اغوا کر لیا ہے۔ ان کی اہلیہ نے مطیع اللہ جان کے لاپتہ ہونے کی تصدیق کردی اور ون فائیو کو بھی مطلع کردیا گیا ہے#WeStandWithMatiullah
— Asad Malik (@asadrp) July 21, 2020
جیسے ہی اس خبر نے صحافیوں اور عالمی تنظیموں کی توجہ حاصل کی اسی دوران مطیع اللہ جان کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے 3 بج کر 17 منٹ پر ٹویٹ کی گئی جو ممکنہ طور پر ان کے بیٹے نے کی۔ ٹویٹ میں کہا گیا کہ ’میرے والد کو دارالحکومت (اسلام آباد) کے وسط سے اغوا کیا گیا میں انہیں تلاش کرنے کا اور ان کی گمشدگی کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتا ہوں، خدا ان کی حفاظت کرے‘۔
Matiullahjan, my father, has been abducted from the heart of the capital Islamad. I demand he be foundُ and the agencies behind it immediately be held responsible. God keep him safe.
— Matiullah Jan (@Matiullahjan919) July 21, 2020
مطیع اللہ جان کی گمشدگی کی اطلاعات دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں اور ٹویٹر پر ان کے حوالے سے ٹاپ ٹرینڈ بن گئے جس میں انہیں واپس لانے اور ’رہائی‘ کا مطالبہ کیا گیا۔
HRCP demands that the government immediately ensure the safe recovery of journalist @Matiullahjan919, whose family confirms that he has gone #missing.
— Human Rights Commission of Pakistan (@HRCP87) July 21, 2020
یاد رہے کہ چند روز قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے سینیئر صحافی و اینکر پرسن مطیع اللہ جان کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اعلی عدلیہ کے ججز کے خلاف ’توہین آمیز‘ الفاظ استعمال کرنے کے الزام میں نوٹس بھی جاری کیا تھا، اس کیس کی سماعت رواں ہفتے ہوگی۔