صحافی مطیع اللہ جان کو ’پولیس کی تحویل‘ میں لینے کی مذمت کرتا ہوں، خواجہ آصف

صحافی مطیع اللہ جان کو ’پولیس کی تحویل‘ میں لینے کی مذمت کرتا ہوں، خواجہ آصف
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اپنی جماعت کی جانب سے صحافی مطیع اللہ جان کو ’پولیس کی تحویل‘ میں لینے کی مذمت کرتا ہوں۔

اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی درخواست ضمانت سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عدلیہ میں جانے والے اور انصاف کے طلبگار اس کیس کا حوالہ دیں گے۔ خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے موجودہ نظام کے خلاف جنگ میں جو مشکلات برداشت کیں لیکن پیچھے نہیں ہٹے اور آج بھی ایک چٹان کی طرح اپنے نظریے، قائد اور جماعت کے ساتھ کھڑے ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ میں اپنی جماعت کی جانب سے صحافی مطیع اللہ جان کی گرفتاری کی مذمت کرتا ہوں، مطیع اللہ جان کو پولیس کی تحویل میں لیا گیا ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ اس وقت میڈیا جو کردار ادا کر رہا ہے اور حکومت کے خلاف میڈیا میں جو آوازیں اٹھ رہی ہیں اور 2 سال میں کایا پلٹی ہے کہ ایسی ایسی آوازیں جو حکومت کی حمایت کرتی تھیں، آج وہ ان کے سب سے بڑے ناقد بن گئے ہیں۔

رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ مطیع اللہ جان نے میڈیا اور صحافت کی آزادی کے لیے پہلے بھی بات کی اور آج بھی بات کی اور میرا خیال ہے کہ کل (بروز بدھ) سپریم کورٹ میں توہین عدالت کے مقدمے میں ان کی پیشی بھی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے موقع پر انہیں تحویل میں لینا، ان کی آواز کو، صحافت کی آواز کو خاموش کرنے کی ایک کوشش ہے جو ناکام ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ہم بحیثیت پارٹی اسمبلی کے اندر اور باہر آزادی اظہار رائے کی حمایت کریں گے کہ اس ملک میں ہر شخص کو جو بھی ضابطہ اخلاق ہے اس کے مطابق تقریر و تحریر کی آزادی ہونی چاہیے۔