منی لانڈرنگ تحقیقات: ایف آئی اے نے مونس الٰہی،راسخ الٰہی کو اہلخانہ سمیت نوٹس جاری کر دیے

منی لانڈرنگ تحقیقات: ایف آئی اے نے مونس الٰہی،راسخ الٰہی کو اہلخانہ سمیت نوٹس جاری کر دیے
سابق وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے بیٹوں اور فیملی کے خلاف جاری منی لانڈرنگ کی تحقیقات میں بڑی پیش رفت، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے)  نے مونس الٰہی، راسخ الٰہی اور ان کے اہلخانہ کو شو کاز نوٹسز جاری کر دیے۔

ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے عدالتی حکم کے مطابق راسخ الٰہی اور ان کی بیوی زہرہ الٰہی کو شو کاز نوٹسز جاری کر دیے۔ اس کے علاوہ مونس الٰہی اور ان کی بیوی تحریم الٰہی کو بھی شو کاز نوٹس جاری کیے گیے ہیں۔

عدالت نے راسخ الٰہی اور اس کی بیوی زہرہ الٰہی کی اربوں روپے مالیت کی پراپرٹی اور بینک اکاؤنٹس فریز کرنے کے احکامات جاری کیے تھے جبکہ مونس الٰہی کی بیوی تحریم الہی کے اربوں روپے مالیت کے بنک اکاؤنٹس فریز کرنے کے بھی آرڈر جاری کیے تھے۔

ایف آئی اے نے مقدمہ میں دیگر شریک ملزمان کو بھی بشمول فرنٹ مین قیصر اقبال بھٹی اور عابد بھٹی کو بھی شوکاز نوٹسز جاری کر دیے۔

تمام شو کاز نوٹسز اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کے تحت جاری کیے گئے۔ شو کاز نوٹسز میں ایف آئی نے تمام ملزمان سے منی لانڈرنگ کے ذریعے بنائی گئی پراپرٹیز کی منی ٹریل اور ثبوت مانگے ہیں۔ تمام شریک ملزمان کو جلد از جلد شو کاز نوٹسز کا جواب دینے کی ہدایت دی ہے۔

ذرائع  نے مزید بتایا ہے کہ تمام شریک ملزمان کی تقریبا 10 ارب روپے مالیت کی 17420 کینال اراضی عدالتی حکم کے مطابق فریز کی جاچکی ہے۔ تمام شریک ملزمان کے تقریبا 22 بنک اکاؤنٹس بھی عدالتی حکم کے مطابق فریز کیے جا چکے ہیں۔ ان تمام بنک اکاؤنٹس میں تقریبا ساڑے تین ارب روپے بھیجے گئے۔

کرپشن کا پیسہ مختلف بے نامی بنک اکاؤنٹس اور بے نامی کمپنیوں کے ذریعے لانڈر کیا گیا۔

گزشتہ دور حکومت میں کی گئی کرپشن کو چوہدری فیملی نے اپنے مختلف فرنٹ مین کے ذریعے منی لانڈرنگ کر کے اربوں کی جائیدادیں بنائیں۔