حکومتی پابندیوں کے باوجود پاکستانی بیرون ملک سے کیا چیزیں لا سکتے ہیں؟

حکومتی پابندیوں کے باوجود پاکستانی بیرون ملک سے کیا چیزیں لا سکتے ہیں؟
حکومت نے 38 امپورٹڈ لگژری آئٹمز پر پابندی لگانے کا اعلان کیا ہے جن میں موبائل فونز، چاکلیٹس، گاڑیاں، جوتے اور دیگر اشیا وغیرہ شامل ہیں۔ یہ فیصلہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اور درآمدی بل کم کرنے کے لئے کیا گیا ہے۔ تاہم کیا بیرون ملک مقیم پاکستانی یا باہر جانے والے شہری یہی امپورٹڈ اشیا اپنے استعمال کے لئے لا سکتے ہیں؟

حکومت نے جن لگژری آئٹمز کی درآمد پر پابندی عائد کی ہے ان میں گاڑیوں اور موبائل فونز کے علاوہ دیگر کئی اشیا بھی شامل ہیں۔ ان میں ڈرائی فروٹ، گھریلو استعمال کی اشیا، برتن، ذاتی استعمال کے لیے ہتھیار، جُوتے اور ڈیکوریشن پیسز شامل ہیں۔

دروازوں اور کھڑکیوں کے فریم، ساسز، فروزن گوشت، پھل، کارپٹس، ٹشو پیپر، فرنیچر او میک اپ کے سامان کی درآمد پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ جن امپورٹڈ آئٹمز پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں شیمپو، چشمے، سگریٹس، چاکلیٹس، بیکری کی مصنوعات اور موسیقی کے آلات شامل ہیں۔ جیم، جیلی، شیونگ کے سامان، میٹرس، سلیپنگ بیگز، ہیٹر، کچن کے سامان، جوسز، آئس کریم، سینٹری آئٹمز، چمڑے سے بنی اشیا بھی پابندی کی زد میں آ گئی ہیں۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ویب سائٹ پر موجود بیگج رولز کے مطابق بیرون ملک 7 یا اس سے کم عرصہ تک رہنے والے مسافر اپنے ذاتی استعمال کی اشیا بغیر ڈیوٹی ادا کئے اب بھی اپنے ہمراہ لا سکتے ہیں۔ اردو نیوز میں شائع رپورٹ کے مطابق ان اشیا میں ہیئر ڈریسر، ہیئر ڈرائر، استری، ذاتی وہیل چیئر، بچوں کے کھلونے اگر بچہ ساتھ ہو، زیورات، ذاتی کپڑے، الیکٹرک شیور اور موبائل فون شامل ہیں۔ اس کے علاوہ زیر استعمال موبائل چارجر، لیپ ٹاپ، گھڑی، 500 گرام تمباکو، 50 سگار اور 200 سگریٹ بھی پاکستان لائی جا سکتی ہیں۔

ایسے مسافر جن کا بیرون ملک 8 دن یا اس سے زائد عرصہ کا قیام ہو وہ بغیر کوئی ڈیوٹی ادا کئے پیشہ ورانہ آلات جن کی مالیت 500 امریکی ڈالر سے زائد نہ ہو، ذاتی زیورات مناسب مقدار میں، ایک عام کیمرہ اور ایک ویڈیو کیمرہ، ایک وی سی آر یا ڈی وی ڈی پلیئر یا ملتا جلتا آلہ، ایک ریڈیو، تبرکات اور دیگر اشیا اور ایک ٹیپ ریکارڈر ہمراہ لا سکتے ہیں۔ تاہم اس فہرست میں کوکنگ رینج، مائیکروویو اوون، ریفریجریجٹر، ایئرکنڈیشنر، واشنگ مشین، ڈیپ فریزر اور ٹی وی شامل نہیں ہے۔

8 دن سے زائد دنوں تک بیرون ملک رہنے والے پاکستانی شہری ڈیوٹی کی ادائیگی پر کوکنگ رینج، مائیکروویو اوون، ریفریجریجٹر، ایئرکنڈیشنر، واشنگ مشین، ڈیپ فریزر اور ٹی وی وغیرہ لا سکتے ہیں۔

قواعد وضوابط کے مطابق ایسے پاکستانی شہری جو ملک میں مستقل طور پر واپسی کے لئے آ رہے ہوں وہ تمام اشیا لا سکتے ہیں جن کی 8 دن سے زائد بیرون ملک قیام کرنے والے افراد کو لانے کی اجازت ہے۔ اس کیٹیگری میں ڈیوٹی ادا کئے بغیر کمبل، بیڈ شیٹس، پردے، قالین، ٹونٹیاں، برتن، کچن کا سامان اور پرانا فرنیچر وغیرہ لا سکتے ہیں۔ تاہم اس فہرست میں کوکنگ رینج، مائیکروویو اوون، ریفریجریجٹر، ایئرکنڈیشنر، واشنگ مشین، ڈیپ فریزر اور ٹی وی شامل نہیں ہیں۔ ایسے شہری 5 ہزار ڈالر تک کی مالیت کے پیشہ ورانہ آلات بھی لا سکتے ہیں۔ ڈاکٹرز حضرات استعمال شدہ طبی آلات آلات بھی لا سکتے ہیں۔ اس کیٹیگری میں شامل قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افراد غیر ممنوعہ بور کا اسلحہ بھی لا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈیوٹی کی ادائیگی پر آٹھ روز سے زیادہ باہر رہنے والے افراد ٹی وی، ڈیپ فریزر، واشنگ مشین، ایئرکنڈیشنر، ریفریجریجٹر، مائیکروویو اوون، کوکنگ رینج وغیرہ بھی لا سکتے ہیں۔