لاک ڈاؤن کےدوران غریب عوام میں اپنی جیب سے ایک کروڑ روپے بانٹنے والا پاکستانی سیاستدان

لاک ڈاؤن کےدوران غریب عوام میں اپنی جیب سے ایک کروڑ روپے بانٹنے والا پاکستانی سیاستدان
کرونا وائرس کی وبا پھیلی ہے اور قوم کو اس وقت دو مشکلات کا سامنا ہے۔ ایک یہ کہ جانیں بچانے کا انتظام کیسے کیا جائے دوسرا یہ کہ لاک ڈاون کے دوران غریب دیہاڑی داروں کو راشن کی مسلسل ترسیل کیسے ممکن بنائی جائے؟ اس حوالے سے پاک فوج سمیت تمام اداروں کی جانب سے غریب طبقات کو براہراست مدد کی جا رہی ہے اور حکومت کے احساس پروگرام کے تحت 12000 روپوں تک قومی خزانے سے مستحق افراد میں بانٹے جا رہے ہیں۔

تاہم اکثر اس دوران سیاستدانوں پر تنقید ہوتی رہی ہے کہ اتنے امیر سیاستدان اس ملک میں موجود ہیں یہ اپنی جیب سے اپنے حلقوں کے عوام کو کیوں کچھ نہیں دیتے؟ یہ کیوں اپنی دولت اپنے ووٹرز اور حلقے کے عوام پر نچھاور نہیں کرتے؟تاہم اب ایک ایسی مثال سامنے آگئی ہے جہاں ملک کے سیاستدان نے اپنی ذاتی جیب سے ایک کروڑ روپے سے زائد رقم کا راشن خرید کر عوام میں تقسیم کرنے کا دعوی' کردیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق پنجاب کے وزیر جنگلی حیات و ماہی پروری ملک اسد علی کھوکھر نے ذاتی اخراجات سےحلقہ پی پی 168 کے چار ہزار خاندانوں میں راشن تقسیم کیا ہےانکے ترجمان کے مطابق صوبائی وزیر نے ایک کروڑ روپے سے زائد مالیت کا راشن علاقے کے ضرورت مند خاندانوں کو پہنچایاہے۔اس موقع پر سماجی فاصلےسمیت دیگر احتیاطی تدابیر کا بھرپور خیال رکھا گیا۔ راشن کی تقسیم کے دوران عوام کی عزت نفس اور وقار کو خصوصی طور پر ملحوظ خاطر رکھا گیا اور تصاویر نہیں لی گئیں۔انکا کہنا ہے کہ یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ 

صوبائی وزیر اسد علی کھوکھر کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون سے متاثرہ غریب اور دیہاڑی دار طبقات کی مالی مشکلات کم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ مشکل کی گھڑی میں معاشی طور پر کمزور لوگوں کی معاونت اور ریلیف کا کام حکومت کی ذمہ داری ہے۔انکا کہنا تھا کہ کسی پر کوئی احسان نہیں کر رہے، انسانیت کی خدمت کرکے اپنا فرض ادا کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے 144 ارب روپے کا تاریخی پیکج دے کر ثابت کیا ہے کہ وہ اس مشکل وقت میں عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ذاتی تشہیر نہیں لوگوں کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں۔کرونا کے خلاف جنگ میں جیت کے سوا کوئی آپشن نہیں اور یہ جنگ تمام طبقات کے باہمی اتحاد سے جیتی جاسکتی ہے۔ عوام کو مشکل کی اس گھڑی میں مایوس نہیں کروں گا۔