بٹگرام میں بلندی پر پھنسے طلبا کو بچانے کے لیے پاک فوج کا امدادی آپریشن جاری

آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ یہ انتہائی رسکی آپریشن ہے جس میں پاک آرمی کے دستے مکمل جان فشانی سے حصہ لے رہے ہیں۔ چیئر لفٹ کے 3 میں سے 2 تار ٹوٹ چکے ہیں اور ہیلی کاپٹر سے پیدا ہونے والے ہوائی پریشر سے اکیلا بچ جانے والا تار بھی ٹوٹ سکتا ہے۔ اس لیے ہیلی کاپٹر سے ریسکیو  آپریشن کو انتہائی محتاط انداز میں کیے جانے کی کوشش کی جائے گی۔

بٹگرام میں بلندی پر پھنسے طلبا کو بچانے کے لیے پاک فوج کا امدادی آپریشن جاری

خیبرپختوںخوا کے ضلع بٹگرام میں آلائی جھنگڑئے پاشتو کے علاقے میں کیبلز ٹوٹنے سے چئیرلفٹ دریا کے اوپر بلندی پر پھنس گئی جس میں نویں جماعت کے سات طلبا اور ایک استاد سوار ہیں۔ پاک فوج کا امدادی آپریشن جاری ہے جس میں ایس ایس جی کمانڈوز اور دو ہیلی کاپٹرز حصہ لے رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بچے صبح 7 بجے کے وقت چیئرلفٹ کے ذریعے اپنے سکول جارہے تھے کہ لفٹ کی تین میں سے دو رسیاں ٹوٹنے سے چیئرلفٹ تقریباً 900 فٹ کی بلندی پر پھنس گئی۔ لفٹ میں نویں جماعت کے سات طلبا اور ایک استاد موجود ہیں۔ پھنسنے والوں میں ابرار عبدالغنی،عرفان عمر عزیز، گلفراز حاکم داد، اسامہ شریف، رضوان عبدالقیوم، عطااللہ، نیاز محمد اور شیر نواز شامل ہیں۔ اطلاعات کے مطابق لفٹ میں موجود 2 بچے بے ہوش ہوچکے ہیں۔

منگل کی صبح خبر ملتے ہی چیئر لفٹ میں پھنسے طلبا کو نکالنے کے لئے مساجد سے اعلانات شروع کردیئے گئے جس کے بعد آپریشن کے لئے عوام، انتظامیہ اور ریسکیو کی ٹیمیں بھی جائے حادثہ پر پہنچ گئیں۔تاہم چھ گھنٹے سے زائد وقت سے طلبا چیئرلفٹ میں پھنسے ہوئے ہیں۔

پاک فوج کا ایک ہیلی کاپٹر ریسکیو کے لیے علاقے میں پہنچ گیا ہے اور طلبہ کو بحفاظ نکالنے کی تیاریاں جاری ہیں۔ لیکن اس میں خطرات بھی ہیں۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ پاک آرمی کے سپیشل سروسزگروپ کی سلنگ آپریشن میں ماہرٹیم بھی آپریشن میں حصہ لے رہی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق  پاک آرمی کا ریسکیو ہیلی کاپٹر لفٹ کے قریب پہنچنے پرڈولی ہل رہی ہے جس سے ڈولی غیر متوازن ہونے کا خدشہ ہے۔ اب ریسکیو آپریشن کے باقی آپشنزکا استعمال زیر غور ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ یہ انتہائی رسکی آپریشن ہے جس میں پاک آرمی کے دستے مکمل جان فشانی سے حصہ لے رہے ہیں۔

چیئر لفٹ کے 3 میں سے 2 تار ٹوٹ چکے ہیں اور ہیلی کاپٹر سے پیدا ہونے والے ہوائی پریشر سے اکیلا بچ جانے والا تار بھی ٹوٹ سکتا ہے۔ اس لیے ہیلی کاپٹر سے ریسکیو  آپریشن کو انتہائی محتاط انداز میں کیے جانے کی کوشش کی جائے گی۔ چیئرلفٹ کو لفٹ کرنے کی صورت حال کے لحاظ سے آپریشن کو مشکل قرار دیا جا رہا ہے  کیوں کہ واحد بچ جانے والا تار معمولی سے بھی ہوائی دباؤ کے سبب ٹوٹ سکتا ہے۔

نگران وزیراعظم  انوار الحق کاکڑ نے بٹگرام میں پاشتو کے مقام پر چیئرلفٹ میں پھنسے افراد کو فوری ریسکیو کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ انہوں نے این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے اور تمام دیگر متعلقہ ریسکیو اداروں کو تمام وسائل بروئے کار لا کر طالب علموں اور اساتذہ کو ریسکیو کرنے کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے پہاڑی علاقوں میں موجود ایسی تمام چیئر لفٹس پر حفاظتی انتظامات یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خستہ حال اور حفاظتی معیار پر پورا نہ اترنے والی چیئرلفٹس کو فوری طور پر بند کردیا جائے۔

دریں اثنا نگران وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے بھی بٹگرام میں چیئر لفٹ میں پھنسے بچوں اور اساتذہ کو بچانے کے لیے ریسکیو آپریشن تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔