سرگودھا کے حلقہ این اے 83 اور 85 میں انتخابات ملتوی کرنے کا نوٹیفیکشن منسوخ

چیف الیکشن کمشنر نے سیکرٹری یونین کونسل کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے غلط کام کیا ہے۔ اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔  چیف الیکشن کمشنر نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کو فوری طور پر سیکرٹری یونین کونسل کو معطل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے انتخابات ملتوی کرنیکا نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا۔

سرگودھا کے حلقہ این اے 83 اور 85 میں انتخابات ملتوی کرنے کا نوٹیفیکشن منسوخ

الیکشن کمیشن آف پاکستان ( ای سی پی )  نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 83 اور این اے 85 سرگودھا میں امیدوار کی وفات کے بعد الیکشن کے التوا کا نوٹیفیکشن کالعدم قرار دے دیا۔

چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں امیدوار کے انتقال پر این اے 83 اور 85 میں انتخابات ملتوی ہونے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ مسلم لیگ ن کے امیدوار ذوالفقار علی بھٹی اور محسن شاہنواز رانجھا کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ اس موقعے پر ڈی آر او سرگودھا اور ریٹرننگ افسران بھی الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ان حلقوں میں انتخابات 8 فروری کو ہی ہوں گے۔ انتخابی عمل جاری رہے گا۔ 

مسلم لیگ ن کے امیدوار نے کمیشن کو بتایا کہ مجھے ریٹرننگ افسر کا ایک نوٹس ملا کہ آپ کے حلقے میں امیدوار فوت ہو گیا ہے اور وفات پانے والے امیدوار کا ڈیتھ سرٹیفیکیٹ 15 جنوری کا ہے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

انہوں نے وضاحت کی کہ تحقیقات کرنے پر پتہ چلا کہ امیدوار صادق علی کی وفات 2  جنوری کو ہوئی جبکہ نماز جنازہ اور تدفین 3 جنوری کو ہوئی۔ اس معاملے میں جعل سازی کی گئی ہے۔ میری درخواست ہے کہ انتخابات ملتوی نہ کیے جائیں۔

ڈی آر و سرگودھا نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ میں نے انکوائری کروائی ہے اور ثابت ہو گیا ہے کہ صادق علی کی وفات دو جنوری کو ہوئی ہے۔

ڈی آر او نے مزید بتایا کہ انکوائری میں صادق علی کی والدہ، بیٹی، امام مسجد کے بیان ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر سوال کیا کہ انتخابات ملتوی کرنے سے پہلے آر او نے انکوائری کیوں نہیں کی؟

جس پر ریٹرننگ افسر نے کہا کہ ثابت ہوچکا ہے کہ صادق علی کی وفات 2 جنوری کو ہوئی تھی۔ ہمیں جعلی ڈیٹھ سرٹیفکیٹ فراہم کیا گیا تھا۔

سیکرٹری یونین کونسل نے کہا کہ ہم نے نمبردارکی تصدیق اور بیٹے کی درخواست پرڈیتھ سرٹیفیکیٹ جاری کیا تھا۔ جس پر نمبردار نے کہا کہ میرے جعلی دستخط کئے گئے۔

چیف الیکشن کمشنر نے سیکرٹری یونین کونسل کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے غلط کام کیا ہے۔ اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔  چیف الیکشن کمشنر نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کو فوری طور پر سیکرٹری یونین کونسل کو معطل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے انتخابات ملتوی کرنیکا نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا۔

قبل ازیں مسلم لیگ ن کے امیدوار محسن شاہنواز رانجھا نے وفات کی غلط تاریخ کے اندراج پر فراڈ کا مقدمہ درج کرانے کا اعلان بھی کیا تھا۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ آفیسر  (آر او) اور ڈی آر او کے فیصلے کی روشنی میں این اے 83 اور 85 پر آزاد امید وار صادق علی کے انتقال کے باعث انتخابات ملتوی کر دیے تھے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ آزاد امیدوار صادق علی 15 جنوری کو انتقال کر گئے ہیں لہذا دونوں حلقوں میں الیکشن ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ الیکشن کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔