اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر آصف علی زرداری نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کی۔
ایک صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ عمران خان کہہ رہے ہیں کہ امریکا سے واپسی پر آپ سے تمام سہولیات واپس لے لیں گے؟
جس پر آصف علی زرداری کہا کہ سہولتیں کونسی ہیں جو واپس لے لیں گے، اسے بتاؤ کے ہم پہلے ہی بیرکوں میں رہنے کے عادی ہیں۔
دوران گفتگو چیئرمین سینیٹ سے متعلق سوال پر سابق صدر کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ نہ میں نے بنایا ہے نہ میں انہیں اتارنے جارہا ہوں۔
اس پر صحافی نے سوال کیا کہ وہ کہتے ہیں کہ چیئرمین سینیٹ نہیں ہوں گے تو ڈپٹی چیئرمین بھی نہیں ہوگے؟ جس پر آصف زرداری نے کہا کہ یہ ان کی اپنی مرضی ہے۔
بعد ازاں گرفتاری کے بعد رانا ثنا اللہ کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا گیا تھا، جس میں بعد میں مزید توسیع کردی گئی تھی۔