مطیع اللہ جان کو اغوا کس نے کیا ؟ ملک کے سینئر صحافی حامد میر نے اشارہ دے دیا ہے۔ حامد میر نے دی اینڈیپنڈنٹ اردو کو دیئے گئے انٹرویو میں انکا کہنا ہے کہ یہ اس حکومت کے لئے چیلنج ہے۔ اس حکومت کے بارے میں تاثر یہ ہے کہ یہ کسی کی پراکسی ہے۔ کام وہ کرتے ہیں۔ الزام اس پر لگتا ہے۔ تو اس میں بھی اب دیکھیں کہ یہ جو مطیع اللہ جان کے اغوا کا معاملہ ہے یہ بہت سے ٹیلی ویژن چینلز پر ڈسکس ہو رہا تھا۔
لیکن زیادہ پریشر جیو پر آیا اور سب سے زیادہ سنسر بھی جیو نے کیا کیونکہ انکے ایڈیٹر ان چیف جیل میں ہیں۔ انکے ایڈیٹر کو جیل میں رکھ کر حامد میر کا شو سنسر کرا کے کبھی شاہزیب خانزادہ کا شو سنسر کرا دو کبھی کسی کا کرادو تو اس کا الزام حکومت پر آتا ہے۔
اس کام میں حکومت ملوث نہیں ہے بلکہ وہ لوگ ہیں جن کے حوالے سے حکومت پر الزام ہے کہ وہ انکی پراکسی ہے.