کراچی ائیر پورٹ کے قریب لاہور سے آنے والا پی آئی اے کا مسافر طیارہ گرکر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں تقریباً 100 افراد کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
سول ایوی ایشن نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پی آئی اے کی پرواز کا لینڈنگ سے ایک منٹ قبل ائیرٹریفک کنٹرول سے رابطہ منقطع ہوا۔
طیارہ حادثے کی اطلاع ملتے ہے وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے شہر کی تمام فائر بریگیڈ گاڑیوں کو فوری طور پر ماڈل کالونی حادثہ کے مقام پر پہنچ کر امدادی کارروائیوں کا حکم دے دیا۔
دوسری جانب سندھ کی وزارت صحت کی میڈیا کو آرڈینیٹر میران یوسف کے مطابق وزارت صحت نے کراچی کے تمام بڑے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق حادثے کا شکار طیارے میں 90 سے زائد مسافر سوار تھے جن میں 85 مسافر اکانومی کلاس میں، 6 بزنس کلاس جب کہ دیگر عملے کے ارکان تھے۔
ذرائع سول ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ طیارے میں فنی خرابی پیدا ہوئی تھی اور لینڈنگ سے پہلے اس کے پہیے نہیں کھل رہے تھے جس پر پرواز کو راؤنڈ اپ کا کہا گیا لیکن اس دوران جہاز گر گیا۔
ذرائع کے مطابق طیارہ ماڈل کالونی اور ملیر کینٹ کے قریب جناح گارڈن کے پاس گرا ہے اور اس میں گرتے ہی ہولناک آگ لگ گئی، طیارہ گرنے سے علاقے میں کے الیکٹرک کی تاریں اور ٹیلی فون کی تاریں بھی مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔
ذرائع نے بتایا کہ طیارہ گرنے سے قبل قریب موجود رہائشی عمارتوں کی چھتوں سے ٹکرایا جس سے کئی گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے اور گھروں کی چھتوں پر بھی آگ لگ گئی جبکہ طیارہ گرنے کے بعد علاقے میں کھڑی گاڑیوں کو آگ لگ گئی۔
حادثے کے بعد رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری جائے حادثہ پر پہنچ گئی ہے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے جب کہ آگ بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ کا عملہ بھی پہنچ چکا ہے اور شہر بھر سے فائر ٹینڈرز طلب کر لیے گئے ہیں۔
کراچی ائیر پورٹ کے قریب لاہور سے آنے والا پی آئی اے کا طیارہ گرکرتباہ#NayaDaur #Karachi #Airport #PIA pic.twitter.com/IPEHkEcJTN
— NayaDaur Urdu (@nayadaurpk_urdu) May 22, 2020