طیارہ حادثہ: ’پرواز میں سوار تمام مسافر جاں بحق ہوگئے ہیں‘: سینئر صحافی اور 24 نیوز چینل کے ڈائریکٹر پروگرامنگ بھی طیارے پر سوار تھے

طیارہ حادثہ: ’پرواز میں سوار تمام مسافر جاں بحق ہوگئے ہیں‘: سینئر صحافی اور 24 نیوز چینل کے ڈائریکٹر پروگرامنگ بھی طیارے پر سوار تھے
کراچی میں لینڈنگ سے صرف ایک منٹ قبل آبادی پر گر کر تباہ ہونے والے طیارے میں 100 افراد کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ خبر سامنے آئی ہے کہ 24 نیوز چینل کے ڈائریکٹر پروگرامنگ بھی طیارے پر سوار تھے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں تباہ ہونے والے پی آئی اے کے طیارے میں سینئر صحافی اور چینل 24 کے پروگرامنگ ڈائریکٹر انصار نقوی بھی سوار تھے جب کہ بینک آف پنجاب کے صدر ظفر مسعود کا نام بھی طیارے کے مسافروں کی فہرست میں شامل ہے۔

وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے نجی ٹی وی چینل 92 نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پرواز میں سوار تمام مسافر جاں بحق ہوگئے ہیں۔

دوسری جانب سینئر صحافی و اینکر پرسن کامران خان نے اپنی ٹویٹ میں بتایا ہے کہ مجھے مصدقہ خبریں مل رہی ہیں کہ کئی اور مسافروں پر اللہ کا کرم ہوا ہے اور وہ حادثے میں محفوظ رہے ہیں۔

 

 

پی آئی اے کا لاہور سے کراچی آنے والا مسافر طیارہ جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی کے قریب رہائشی علاقے ماڈل کالونی میں گر کر تباہ ہوا۔ پی آئی اے کے ترجمان عبد الستار نے واقعے کی تصدیق کی اور کہا کہ پی آئی اے کی پرواز 8303 لاہور سے 90 مسافروں اور 8 عملے کے لوگوں کو لے کر کراچی آرہی تھی۔

میڈیا سے حاصل معلومات کے مطابق طیارے کے کپتان کا نام سجاد گل ہے جب کہ عملے میں عثمان اعظم ، فرید احمد، عبدالقیوم اشرف ، ملک عرفان رفیق، عاصمہ اور مدیحہ ارم شامل ہیں۔ 



انہوں نے کہا کہ طیارے کا رابطہ 2 بجکر 37 منٹ پر منقطع ہوا تھا، حادثے کی وجوہات کے بارے میں ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، ہمارا عملہ ہنگامی لینڈنگ کے لیے تربیت یافتہ ہے۔

پائلٹ کے کیپٹن اور ٹریفک کنٹرول ٹاور کے درمیان آخری رابطے کی آڈیو ریکارڈنگ بھی سامنے آئی جس میں طیارے کے پائلٹ نے ایک انجن فیل ہونےکی اطلاع دی اور مے ڈے مے ڈے کی کال دی تھی جس پر پائلٹ کو بتایا گیا کہ طیارے کی لینڈنگ کے لیے دو رن وے دستیاب ہیں جس کے بعد طیارے کا رابطہ منقطع ہوگیا۔