اب سےکچھ دیر پہلے پی ٹی ایم رہنماء محسن داوڑ کو کوئٹہ ائیر پورٹ سے گرفتار کر لیا گیا۔ اس سے پہلے آج دوپہر انہیں اسی ائیر پورٹ پر بلوچستان داخل ہونے سے روکا گیا تھا۔
ممبر قومی اسمبلی محسن داوڑ کو آج ُاس وقت بلوچستان میں داخل ہونے سے روک دیا گیا جب وہ کوئٹہ ائیر پورٹ پر لینڈ کیے۔ محسن داوڑ نے اپنے ٹویٹر اکاونٹ سے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اُنہیں سیکیورٹی ایجینسیوں کے افراد کی طرف سے 90 دن کے لیے بلوچستان داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے۔
محسن داوڑ کی گرفتاری پر پی ٹی ایم کوئٹہ نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے اس واقع کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور محسن داوڑ کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
https://twitter.com/IhteshamAfghan/status/1301885727714750465?s=20
یاد رہے کہ اس سے پہلے ممبر قومی اسمبلی علی وزیر کے بلوچستان داخلے پر پابندی عائد ہے۔ محسن داوڑ اور علی وزیر جو کہ دونوں ممبر قومی اسمبلی بھی ہیں کو متعدد موقعوں پر سیکیورٹی اداروں کی طرف سے ملک کے مختلف حصوں سے گرفتار کیا جا چکا ہے۔ آج کے اس واقعے پر پی ٹی ایم کے اراکین نے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا ہے۔
اہم پشتون رہنماء سینیٹر افراسیاب خٹک کاکہنا تھا کہ محسن داوڑ کی گرفتاری ایک غیر جمہوری اور غیر آئینی قدم ہے۔
https://twitter.com/a_siab/status/1301883984075513859?s=20