Get Alerts

عمران اپوزیشن میں ریاست مدینہ کی مثال دیتے تھے، اب تحائف کی تفصیلات نہیں دی جارہیں، حافظ حمداللہ

عمران اپوزیشن میں ریاست مدینہ کی مثال دیتے تھے، اب تحائف کی تفصیلات نہیں دی جارہیں، حافظ حمداللہ
حکومت کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو مختلف ممالک سے ملنے والے تحائف کی معلومات عام شہری کو فراہم کرنے سے انکار پر اپوزیشن پارٹیوں کے اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے ترجمان حافط حمد اللہ نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان اپوزیشن میں تھے تو وقت کے حکمران کے احتساب کیلئے ریاست مدینہ کی مثالیں دیا کرتے تھے، آج ایک عام پاکستانی پوچھ رہا ہے کہ خان صاحب کو بیرون ملک سے کیا تحائف ملے، اب تحائف کی تفصیلات نہیں دی جا رہیں۔

تفصیلات کے مطابق اپوزیشن پارٹیوں کے اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے ترجمان حافظ حمد اللہ کا کہنا ہے کہ عمران خان اپوزیشن میں تھے تو وقت کے حکمران کے احتساب کے لیے حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ اور ریاست مدینہ کی مثالیں دیا کرتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ آج ایک عام پاکستانی پوچھ رہا ہے کہ خان صاحب کو بیرون ملک سے کیا تحائف ملے؟ لیکن آج ریاست مدینہ جیسی مثالی ریاست قائم کرنے کی دعوے دار عمرانی سرکار وہ تفصیلات دینے سے صاف انکار کر رہی ہے۔ حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ سوال یہ ہے کہ کیا تحائف کو خفیہ قرار دینا رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کی خلاف ورزی تو نہیں ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ کیا یہ ویسا ہی توشہ خانے کے تحائف کا معاملہ نہیں جس کے ریفرنس دو سابق وزرائے اعظم اور ایک سابق صدر پر چل رہے ہیں؟ واضح رہے کہ کابینہ ڈویژن نے شہری کو وزیراعظم کے تحائف کی تفصیلات دینے کا انفارمیشن کمیشن کا حکم اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کو بیرون ممالک سے تحائف ملنے سے متعلق تفصیلات دینے سے انکار کردیا تھا۔

وفاقی حکومت نے عمران خان کو بطور وزیراعظم ملنے والے تحائف کو کلاسیفائیڈ قرار دے دیا،کابینہ ڈویژن نے کہا سربراہان مملکت کے درمیان تحائف کا تبادلہ بین الریاستی تعلقات کاعکاس ہوتا ہے، ایسے تحائف کی تفصیل اجراء سے میڈیا ہائپ اور غیر ضروری خبریں پھیلیں گی۔ کابینہ ڈویژن نے مزید کہا کہ بے بنیاد خبریں پھیلنے سے مختلف ممالک کے ساتھ تعلقات متاثر، ملکی وقار مجروح ہو گا۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سماعت دو ہفتوں تک کے لئے ملتوی کر دی۔ یہ بھی یاد رہے کہ گزشتہ برس پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے وزیر اعظم پاکستان اور صدرِ مملکت سمیت دیگر وزرا کو بیرون ملک دوروں کے دوران ملنے والے تحائف کی نیلامی کا فیصلہ کیا تھا۔ کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری ہونے والے مراسلہ میں بتایا گیا تھا مطابق سربراہان مملکت اور دیگر وزرا کو ملنے والے 170 سے زائد تحائف کو بولی کے تحت نیلام کیا جائے گا۔