طالبان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرنا چاہتے ہیں: اقوام متحدہ

طالبان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرنا چاہتے ہیں: اقوام متحدہ


اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ افغانستان کے نئے حکمران اپنے ملک کے اقوام متحدہ کے سابق سفیر کی اسناد کو چیلنج کر رہے ہیں اور رواں ہفتے جنرل اسمبلی کے عالمی رہنماؤں کے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں بات کرنا چاہتے ہیں۔اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے کہا کہ سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کو 15 ستمبر کو موجودہ وقت کے تسلیم شدہ افغان سفیر غلام اسحٰق زئی کی جانب سے اسمبلی کے 76 ویں سالانہ اجلاس کے لیے افغانستان کے وفد کی فہرست کے ساتھ ایک خط موصول ہوا۔
پانچ روز بعد انتونیو گوتریس کو وزارت خارجہ، امارات اسلامی افغانستان کے لیٹر ہیڈ کے ساتھ ایک اور خط موصول ہوا جس پر 'امیر خان متقی' نے بطور 'وزیر خارجہ' دستخط کر رکھے تھے اور اس میں اقوام متحدہ کے عالمی رہنماؤں کے اجلاس میں شرکت کی درخواست کی گئی تھی۔
اسٹیفن ڈوجارک نے کہا کہ خط میں کہا گیا کہ سابق افغان صدر اشرف غنی کو 15 اگست کو 'بے دخل' کر دیا گیا تھا اور دنیا بھر کے ممالک 'اب انہیں صدر کے طور پر تسلیم نہیں کرتے' اور اس کی وجہ سے اسحٰق زئی اب افغانستان کی نمائندگی نہیں کرتے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا کہ طالبان کے مطابق وہ اقوام متحدہ کے نئے مستقل مندوب محمد سہیل شاہین کو نامزد کر رہے ہیں جو قطر میں امن مذاکرات کے دوران طالبان کے ترجمان رہے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے سینئر عہدیداروں نے کہا کہ وہ طالبان کی درخواست سے واقف ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا، اقوام متحدہ کی اسناد کمیٹی کا رکن ہے۔
عہدیداروں نے کہا کہ وہ یہ اندازہ نہیں لگائیں گے کہ یہ پینل کیا فیصلہ کرے گا تاہم ایک عہدیدار نے کہا کہ کمیٹی 'غور کرنے میں کچھ وقت لے گی' جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ طالبان کے سفیر کم از کم اعلیٰ سطح کے رہنماؤں کے رواں ہفتے کے دوران ہونے والے اس اجلاس میں بات نہیں کر سکیں گے۔
طالبان کا اقتدار پر قبضہ اور خبر کا پس منظر
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق یہ مطالبہ ایسے وقت میں سامنے آیا جب افغانستان میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے 9 ستمبر 2001 کے بعد طالبان کی حکومت کے خاتمے کے بعد گزشتہ ماہ طالبان نے ملک پر دوبارہ اقتدار حاصل کرلیا ہے۔
طالبان نے حیرت انگیز رفتار کے ساتھ امریکی تربیت یافتہ افغان افواج کو شکست دیتے ہوئے ملک کا اقتدار سنبھال کر دنیا کو دنگ کردیا تھا۔