Get Alerts

پی ٹی آئی کا توشہ خانہ کیس اسلام آباد ہائیکورٹ سے منتقل کرنے کا مطالبہ

پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے قانون اور انصاف کو مذاق بنا دیا ہے۔ انصاف میں تاخیر قتل کے مترادف ہے۔ مزید برآں، اسلام آباد ہائی کورٹ کی سماعت پارٹی سربراہ کے خلاف

پی ٹی آئی کا توشہ خانہ کیس اسلام آباد ہائیکورٹ سے منتقل کرنے کا مطالبہ

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) نے اعلان کیا ہے کہ وہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل (ایس جے سی) میں ریفرنس دائر کرے گی۔ 

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں بنچ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں سزا کو کالعدم قرار دینے سے انکار کر نے کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے یہ فیصلہ سامنے آیا ہے۔

تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں توشہ خانہ کیس کی سماعت 24 اگست تک ملتوی کیے جانے کی شدید مذمت کی تھی۔

مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے مطابق پی ٹی آئی کور کمیٹی نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سے خود کو مقدمے کی سماعت سے فوری علیحدگی اور معاملہ کسی دوسرے بنچ کے حوالے کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے قانون و انصاف کو محض ایک مذاق، عدالت کو تماشہ بنا دیا. وہ چیف جسٹس کے منصب پر بیٹھنے کے اہل نہیں۔

پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ دعویٰ کیا کہ سماعت پارٹی سربراہ کے خلاف "انتقام اور تشدد کا سلسلہ جاری رکھنے" کے لیے ملتوی کی گئی۔ انصاف میں تاخیر قتل کے مترادف ہے۔  چیف جسٹس آف پاکستان اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے اندازِ فیصلہ سازی کا نوٹس لیں۔

پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس عامر فاروق فوری طور پر اس کیس سے خود کو الگ کریں اور اس بات کی ضمانت دیں کہ پی ٹی آئی چیئرمین کو آرٹیکل 10-A کے مطابق منصفانہ ٹرائل ملے گا۔

کور کمیٹی تحریک انصاف نے کہا کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق کیخلاف سپریم جیوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے مقدمات اسلام آباد ہائیکورٹ سے منتقل کرانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔

درخواست میں موقف اختیار کیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کو میرے خلاف تمام مقدمات کی شنوائی سے روکا جائے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ میرے تمام مقدمات اسلام آباد ہائیکورٹ سے لاہور یا پشاور ہائیکورٹس منتقل کیے جائیں۔

درخواست کے متن کے مطابق عدالتی فیصلہ ہونے تک جسٹس عامر فاروق کو مقدمات کی سماعت سے روکا جائے۔ سپریم کورٹ میں درخواست آرٹیکل 186 کے تحت لطیف کھوسہ کے ذریعے دائر کی گئی ہے۔