وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے ایک مرتبہ پھر سے سیاست کو خیرباد کہنے کا اعلان کر دیا ہے۔
شیخ رشید کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز ایکنک سے نالہ لئی منصوبہ منظور ہو گیا ہے۔105 ارب کا یہ منصوبہ11 ارب روپے سے شروع کیا تھا،26 سال بعد اب 105 ارب روپے کا ہوگیا ہے ہوسکتا ہے نالہ لئی کے بعد اپنی سیاست کا بھی فیصلہ کرلوں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے وفاقی دارالحکومت میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ باہر سے لوگ آ کر اسلام آباد میں ڈکیتی کی وارداتیں کرتے ہیں اور سیالکوٹ واقعہ پر بھی ہم سب شرمندہ ہیں۔
انتہا پسندی سے پاکستان کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ مسیحی ملازمین کو مستقل کریں گے اور مسیحی کالونی تعمیر کروائیں گے۔ 25 دسمبر تک جن مسیحی ملازمین کو تنخواہ نہیں ملتی وہ مجھ سے براہ راست رابطہ کریں۔
سی ڈی اے ہیڈ کوارٹر میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کرسمس کی آمد پر تقریب میں شرکت کی کیک کاٹا اور اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کے تمام مذاہب اور فرقوں سے دوستانہ تعلقات ہیں، اسلام آباد میں مسیحی کالونی کے بیان پر قائم ہوں، کالونی میں صرف مسیحی شہری ہی رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ افسران اپنے اوپر بیٹھے افسران کا دل خوش کرنے میں لگے ہوئے ہیں،اسلام آباد کے پاس اربوں روپے ہیں لیکن غریبوں کو دینے کیلئے دل نہیں ہے، باتیں وہ زیادہ گردش کرتی ہیں جن میں مسالہ ہو۔میں ہر مذہب کے بڑے کا نام عزت سے لیتا ہوں۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے پاس پیسہ زیادہ ہے تاہم غریب کو دینے کے لیے ہمت چاہیے ہوتی ہے۔
25 اور 26 کو چھٹی ہے جبکہ حالات کی وجہ سے مزید چھٹیاں نہیں دے سکتے۔تمام مسیحی برادری کو 25 دسمبر سے پہلے تنخواہیں دے دینی چاہئیں۔مسیحی برادری کی رہائش کا مسئلہ حل ہونا چاہیے، لوگ ایسی جگہوں پر رہ رہے ہیں جہاں انسان کا رہنا مناسب نہیں، میں اب سے ہر ماہ سی ڈی اے آیا کروں گا اور یہاں کے مسائل دیکھا کروں گا۔