پنجاب اسمبلی نے اپنے غیر معمولی اجلاس کے دوران گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن کی طرف سے وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے خلاف قراداد منظورکرلی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی میاں اسلم اقبال کی طرف سے جمع کروائی گئی قراداد میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ گورنر پنجاب کا وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف اٹھایا گیا اقدام غیر قانونی تھا۔ قراداد میں صدر پاکستان عارف علوی سے اس غیر قانونی اقدام کے خلاف ایکشن لینے کی استدعا کی گئی ہے۔
پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن اراکین جن میں پی ڈی ایم سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی بھی شامل تھے، قراداد کے پیش ہونے سے پہلے ہی اسمبلی سے واک آؤٹ کر گئے۔
اس قراداد میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ مرکز میں بیٹھی 'امپورٹڈ حکومت' نے پنجاب پر حملہ کر کے اس کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی ہے۔
قرداد میں یہ بھی کہا گیا کہ جن لوگوں نے اپنا ضمیر بیچ دیا ہے وہ اب غیر جمہوری طریقے سے حملہ آور ہو کر صوبائی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔
قراداد میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ گورنر پنجاب نے اپنے اختیارات سے تجاوز کر کے پنجاب اسمبلی کی توہین کی ہے۔
اس قراداد میں صدر پاکستان عارف علوی سے اس 'شرمناک' عمل کے خلاف مناسب کارروائی کی گذارش کی گئی ہے۔
دوسری طرف مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے رکن صوبائی اسمبلی رانا مشہود نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج 23 دسمبر ہے، آپ اپنے وعدے کے مطابق اسمبلی کیوں نہیں توڑ رہے؟