ہمبستری کے دوران تعاون نہ کرنے پر امریکی قانون ساز نے بیوی کو مکا دے مارا

ہمبستری کے دوران تعاون نہ کرنے پر امریکی قانون ساز نے بیوی کو مکا دے مارا
چھوٹی چھوٹی سی بات پر عورتوں پر تشدد کیا جانا پاکستانیوں ہی کے لئے معمول کی بات نہیں؛ دنیا کے سب سے زیادہ تعلیم یافتہ اور ترقی یافتہ ممالک میں بھی حالات کچھ ایسے ہی ہیں۔

حال ہی میں امریکی ایوان نمائندگان سے تعلق رکھنے والے قانون ساز ڈاوگ میکلیوڈ کو اس گھریلو تشدد کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا، انسے استعفے کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔ قانون ساز ڈاوگ میکلیوڈ نے الزامات کا جواب نہیں دیا ہے تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ جب وہ موقع واردات پر پہنچے تو ڈاوگ میکلیوڈ نشے میں دھت تھے جبکہ گھر کے اندر ایک خاتون بھی موجود تھی، خاتون نے پولیس کو بتایا کہ ڈاوگ میکلیوڈ کی بیوی زخمی چہرے کیساتھ انکے پاس آئی دروازے کو لاک کر دیا جبکہ انکے شوہر مسلسل ان کو قتل کی دھمکیاں دے رہے تھے۔

قانون ساز کی اہلیہ نے پولیس کو کہا کہ انکے شوہر نے ان پر تشدد کیا اور بری طرح زدوکوب کیا، اس بہیمانہ تشدد کی وجہ صرف یہ تھی کہ انہوں نے ہمبستری کے دوران کپڑے اتارنے میں تاخیر کی، جبکہ انکے شوہر میکلیوڈ نے شراب بھی پی رکھی تھی۔

پولیس نے شواہد اکھٹے کرکے ریاست مسیسپیی کی قانون ساز اسمبلی کے ممبر کو ایک ہزار ڈالرز کے عوض ضمانت پر رہائی دی۔

دوسری جانب ڈاوگ میکلیوڈ پر استعفے کے لیے بھی دباؤ بڑھ رہا ہے۔ .