بلوچستان کے طلبہ جو پچھلے بارہ دنوں سے ملتان سے لاہور پیدل مارچ کر کے لاہور پہنچے تھے اور پنجاب اسمبلی کے باہر دھرنا دیکر بیٹھے تھے ان کے سکالر شپ بحال کرنے کے مطالبات کو تسلیم کر لیا گیا ہے۔ گورنر پنجاب چوہدری سرور نے بلوچستان کے طلبہ کیلئے سکالر شپس بحال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یونیورسٹیز نے ان سے پوچھے بغیر سکالر شپس بند کیں تھیں اور انہیں اس بارے کا لا علم رکھا گیا۔
گورنر پنجاب چوہدری سرور نے احتجاجی طلبہ کو بہاولدین زکریہ یونیورسٹی ملتان سمیت پنجاب یونیورسٹی اور دیگر پرائیویٹ یونیورسٹیوں کی تمام سکالرشپس کو بحال کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے تاہم طلبہ نے نوٹیفیکشن ہونے تک دھرنے جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دوسری جانب فاٹا کے طلبہ بھی گورنر ہاوس کے باہر احتجاجی دھرنے دے رہے ہیں انکا بھی مطالبہ ہے کہ فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں ضم کرتے وقت یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ پنجاب کی تمام جامعات میں انکا کوٹہ بڑھایا جائیگا تاہم اسے نہ بڑھایا گیا بلکہ موجودہ حکومت کی طرف سے اسے مزید کم کر دیا گیا۔
یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز آج ہی چیئرنگ کراس پر جاری بلوچ طلبہ کے دھرنے میں شرکت کیلئے پہنچی تھیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ بلوچستان کے طلبہ کے تمام مطالبات پورے کئے جائیں۔