شیر افضل مروت کو بیرسٹر گوہر کیخلاف بیان مہنگا پڑ گیا، شوکاز نوٹس جاری

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ شیر افضل مروت 2 دن کے اندر غیر مشروط معافی نامہ جمع کروائیں۔ اگر شیر افضل مروت کا جواب تسلی بخش نہ ہوا تو پارٹی پالیسی کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

شیر افضل مروت کو بیرسٹر گوہر کیخلاف بیان مہنگا پڑ گیا، شوکاز نوٹس جاری

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) رہنما شیر افضل مروت کو پارٹی رہنما بیرسٹر گوہر کے خلاف بیان بازی مہنگی پڑگئی۔ پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پارٹی رہنما شیر افضل مروت کو بیرسٹر گوہر کے خلاف بیان دینے پر اظہار وجوہ کا نوٹس دیا گیا ہے۔ شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری عمر ایوب کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ شیر افضل مروت نے بیرسٹر گوہر کے خلاف بیان دیا ہے. انہوں نے ایسا کرتے ہوئے پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کی ہے۔ پارٹی کی جانب سے بیان کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

اظہار وجوہ نوٹس کے مطابق شیر افضل مروت 2 دن کے اندر غیر مشروط معافی نامہ جمع کروائیں۔ اگر شیر افضل مروت کا جواب تسلی بخش نہ ہوا تو پارٹی پالیسی کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

واضح رہے کہ گزشتہ روز شیر افضل مروت نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ بیرسٹر گوہر کو انٹرا پارٹی الیکشن کے لیے چیئرمین شپ سے اس لیے ہٹایا گیا کیونکہ ان کی کارکردگی تسلی بخش نہیں تھی۔ بیرسٹر گوہر شریف آدمی ہیں لیکن ان کی کارکردگی اطمینان بخش نہیں۔

شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ گوہر خان کو عہدے سے ہٹانے کے پیچھے ان کی نااہلی اور خراب کارکردگی ہے۔ پارٹی آفس چلانے کے لیے چیئرمین کو ہر وقت متحرک رہنا ہوتا ہے لیکن ایسا نہیں ہوا۔ 

پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ بیرسٹر گوہر کو تین ماہ کا وقت ملا تھا لیکن وہ کامیاب نہیں ہو سکے۔ انتخابی نتائج کے بعد قیادت کی اپروچ قابل ستائش نہ تھی۔ بیرسٹر گوہر کو لیڈ کرنا چاہیے تھا۔ پی ٹی آئی ورکرز کے احتجاج سمیت دیگر توقعات تھیں جن میں وہ کامیاب نہیں ہوسکے۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے الیکشن سے چند روز قبل جن انتخابات کا اعلان کیا گیا تھا اس میں بیرسٹر گوہر کو چیئرمین شپ کے عہدے پر نامزد کیا گیا تھا جبکہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کی جانب سے انٹرا پارٹی الیکشن کے شیڈول کا اعلان کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ بیرسٹر علی ظفر چیئرمین کے امیدوار ہوں گے۔